آج صبح تہران میں "فلسطین پر قبضہ بین الاقوامی قانون کے تناظر میں اور غزہ میں انسانی حقوق " کے زیر عنوان ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ میں اب تک 30 ہزار سے زائد لوگ شہید ہوچکے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں جن کے علاج معالجے کے امکانات معدوم ہیں۔
ایران کی ہلال احمر سوسائٹی کے سربراہ نے بتایا کہ غزہ میں جاری جنگ کے دوران حاملہ خواتین نے 24 ہزار کے قریب بچوں کو ایسی حالت میں جنم دیا ہے جب انہیں وضع حمل کی بنیادی سہولیتں میسر نہیں تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی امداد کا صرف 25 فیصد غزہ پہنچ پایا ہے اور 75 فیصد سے زیادہ بین الاقوامی امداد اسرائیل کی جانب سے حائل کردہ رکاٹوں اور بے بنیاد بہانوں کے نتیجے میں گوداموں اور ٹرکوں میں سڑ کر نابود ہوچکی ہے۔
آپ کا تبصرہ