بین الاقوامی امداد کا صرف ٪25  غزہ پہنچا ہے

تہران (ارنا) اسلامی جمہوریہ ایران کی ہلال احمر سوسائٹی کے سربراہ نے غاصب صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کو انسانی امداد بھیجنے کی مخالفت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بین الاقوامی امداد کا صرف ٪25 غزہ میں داخل ہوا ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے ایران میں ایک کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا تاکہ عالمی توجہ اس سنگین خلاف ورزی کی طرف مبذول کرائی جاسکے۔

ارنا کے نامہ نگار کے مطابق پیرحسین کولیوند نے غزہ کی صورتحال کے بارے میں بتایا کہ اب تک 30 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور 72 ہزار سے زائد زخمی ہیں جن کا علاج غزہ میں ممکن نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس عرصے میں 24 ہزار بچے پیدا ہوئے جنہیں کسی قسم کی طبی خدمات حاصل نہیں ہوئیں، اس کے علاوہ، اب تک دنیا کی طرف سے کی جانے والی امداد کا صرف  ٪25 غزہ جاسکا ہے کیونکہ غاصب صیہونی حکومت امداد داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتی۔

کوولیوند نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے اقدامات آبائی فلسطینی باشندوں کی جبری نقل مکانی جیسے جرم کا سبب بنے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ایسے بہت سے جرائم ہیں جن پر پوپ نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ہلال احمر سوسائٹی ایک کانفرنس کا انعقاد کر رہی ہے جس میں ایرانی اور بین الاقوامی وکلاء اور دیگر ممالک کے سیاستدانوں کو مدعو کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی قانون کے نقطہ نظر سے فلسطین پر قبضے اور انسانی حقوق کے کردار کے بارے میں ایک بین الاقوامی کانفرنس بروز جمعرات ایرانی اور غیر ملکی حکام کی موجودگی میں ایران میں منعقد ہوگی۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .