وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے مصر کے اپنے ہم منصب سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا: جنیوا میں دو روزہ قیام کے دوران اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت کی جس میں ایران کے خلاف الزامات کا جواب دیا گيا اور اس کے ساتھ ہی غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مختلف پہلوؤں کو بھی عیاں کیا۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس موقع پر ترک اسلحہ کانفرنس میں بھی شرکت کی کہا کہ فلسطین کے امور پر ایک اور اجلاس کا بھی انعقاد ہوا۔
وزیر خارجہ نے کہا: جنیوا میں قیام کے دوران بہت سے ایشیائي، اسلامی، عرب اور یورپی ملکوں کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کا موقع ملا جس کے دوران مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا: آج کے دور میں سلامتی بے حد اہم ہے کیونکہ اس کے تحت پائیدار معاشی ترقی اور مضبوط عالمی تجارت ہو سکتی ہے۔ اسی لئے ہمارا یہ ماننا ہے کہ غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم اور نسل کشی کا سد باب علاقے میں امن و امان و سلامتی پر اچھے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ