عراقی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شیخ اکرم الکعبی نے اپنے بیان میں کہا کہ عراقی اسلامی تحریک صیہونی دشمن اور امریکہ کے خلاف جنگ کا ایک لازمی حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ خاموشی طوفان سے پہلے کا پیش خیمہ ہے اور ایک عارضی حربہ ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ حملہ آوروں کو عراقی سرزمین پر خون کا ہر قطرہ بہانے پر پچھتاوا ہو گا کیونکہ ہم چھوٹے انتقام سے مطمئن نہیں ہوتے اور ہم بھرپور جواب دینگے اور بدلہ برابر کرینگے۔
الکعبی نے کہا کہ عراقی مزاحمت ملک کو قبضے سے آزاد کرانے تک صیہونی حکومت کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتی رہے گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہم فلسطین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، کہا کہ عراق کی اسلامی مزاحمت نے غزہ پر جارحیت کے آغاز سے ہی فلسطین کے لیے بہت زیادہ خون بہایا ہے۔
النجباء تحریک کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ مزاحمتی محور کے تمام گروہوں کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے۔
الکعبی نے واضح کیا کہ ہم کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور نہ ہی ہم پیچھے ہٹیں گے بلکہ غزہ کی مدد اور قابضین کو نکال باہر کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
آپ کا تبصرہ