اس بات کا فیصلہ پاکستانی کابنیہ کی توانائی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گيا جس میں ملک کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن کے مشترکہ منصوبے کی تکمیل پر غور کیا گيا۔
پاکستان کی وزارت پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے آج اعلان کیا کابینہ کی توانائی کمیٹی نے 80 کلومیٹر طویل گیس منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ پائپ لائن ایران پاکستان مشترکہ سرحد سے گوادر بندرگاہ تک پچھائی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہےکہ وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے ایران پاکستان گیس پائپ لائن کے حوالے سے گزشتہ سال ستمبر میں متعلقہ وزراء پر مشتمل مانیٹرنگ کمیٹی کی سفارشات کے مطابق کابینہ کی توانائی کمیٹی نے اس کی منظوری دی۔
بیان کے مطابق مطابق پہلے مرحلے میں ایران کے ساتھ ملنے والی پاکستان کی سرحد سے گوادر بندرگاہ تک 80 کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن کی تعمیر پر کام شروع کیا جائے گا۔
پاکستان کی وزارت پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ اس منصوبے پر ریاستی گیس کمپنی ISGS پاکستان عملدرآمد کرے گی اور منصوبے کے لیے فنڈز جی آئی ڈی سی سے فراہم کیے جائیں گے
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں تمام متعلقہ محکمے اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے ایک مثبت نقطہ نظر رکھتے ہیں تاکہ پاکستانی عوام کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور اس کے نتیجے میں ملک کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
پاکستان کی وزارت پیٹرولیم نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کے ساتھ گیس کے مشترکہ منصوبے سے نہ صرف پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرے گا بلکہ مقامی صنعت کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا نیز اس سے بلوچستان میں معاشی سرگرمیوں میں بھی تیزی آئے گی اور پاکستان کی معاشی ترقی میں مدد ملے گی۔
آپ کا تبصرہ