داسلوا کے فلسطین کی حمایت کے بیان کی کولمبیا اور بولیویا نے بھی حمایت کردی، اسرائیلی پریشان

تہران/ ارنا- برازیل کے صدر نے چند روز قبل غزہ میں صیہونیوں کے جرائم کو جرمنی کے نازیوں سے قیاس کیا تھا، جس پر صیہونی حکومت آگ بگولہ ہوگئی ہے۔ لیکن اس بیچ کولمبیا اور بولیویا کے صدور نے بھی لولا دا سلوا کی حمایت میں بیان دیا ہے۔

کولمبیا اور بولیویا کے اس اقدام کو صیہونی وزیر جنگ نے اشتعال انگیز قرار دیا۔

صیہونی وزیر جنگ نے بولیویا کے صدر گوستاوو پترو اور کولمبیا کے صدر لوئس آرسے کے بیان کو تکلیف دہ بھی قرار دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کولمبیا کے صدر نے منگل کے روز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے لکھا تھا کہ غزہ میں نسل کشی کی جا رہی ہے اور ہزاروں بچے، خواتین اور سن رسیدہ عام شہری بے رحمانہ طریقے سے قتل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ برازیل کے صدر لولا دا سلوا نے صرف حقیقت کو دوہرایا ہے اور اگر کچھ نہ کہا گیا تو بربریت ہمیں تباہ کردے گی۔

بولیویا کے صدر لوئس آرسے نے بھی اعلان کیا ہے کہ پوری بولیوین قوم کی جانب سے اپنے برادر برازیل کے صدر سے اپنی یکجہتی اور حمایت کا اعلان کرتے ہیں جنہیں نسل کشی کے بارے میں حقیقت پر مبنی موقف اختیار کرنے پر اسرائیل کی جانب سے ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا۔

بولیویا کے صدر نے کہا کہ تاریخ، ان لوگوں کو ہرگز معاف نہیں کرے گی جو اس بربریت کے تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ صیہونی وزیر جنگ گالانت نے لاطینی امریکہ کے صدور کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ جبکہ بہت سے ملک، اور بہت سے لیڈر ان کے بقول تل ابیب پر حملہ کر رہے ہیں، یہودیوں اور اسرائیل کو طاقتور اور متحد ہونا پڑے گا۔

واضح رہے کہ برازیل کے صدر لولا دا سلوا کو گزشتہ اتوار کو افریقی یونین کے سربراہی اجلاس میں بطور مہمان خصوصی بلایا گیا تھا۔ انہوں نے اس موقع پر صیہونیوں کے ہاتھوں غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کو اڈالف ہٹلر کی یہودیوں کی نسل کشی کے مترادف قرار دیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ فوجیوں کے مقابلے میں فوجیوں کی جنگ نہیں بلکہ یہ ایک ہتھیاروں سے لیس فوج کی عورتوں اور بچوں کے خلاف جنگ ہے۔

صیہونی حکومت نے لولا دا سلوا کے اس بیان پر انہیں ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا ہے۔

دوسری جانب لاطینی امریکہ کے دیگر ممالک کی قیادت اور اہم شخصیات نے بھی برازیل کے صدر کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ بولیویا کے سابق صدر ایوو مورالس نے بھی لولا دا سلوا کے اس اقدام کو فلسطینیوں کی جان اور آبرو کا دفاع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قتل عام کرنے کی عادی اسرائیلی حکومت کی جانب سے ناپسندیدہ شخصیت کا عنوان ملنا، ایک ایسا اعزاز ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ برازیل کے صدر نے عالمی استحکام اور قیام امن کے لئے کوشش کی ہے۔

وینزویلا کے صدر نیکولس مادورو نے بھی اپنے برازیلین ہم منصب کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے غزہ میں قتل عام کی فوری روک تھام کا مطالبہ کیا اور دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا کہ اسرائیل کی مجرم حکومت اور فوج وہی کر رہی ہے جو ہٹلر نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا۔

ادھر کیوبا کے صدر میگل ڈائز کانل نے برازیل کے صدر کو شجاع قرار دیتے ہوئے ان کے اس بیان کو سراہا۔ انہوں نے کہا آپ کا نام تاریخ میں ہمیشہ حق کے ساتھیوں کے طور پر لیا جائے گا۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .