برکس اتحاد عالمی سطح پر یکطرفہ پالیسیوں کے مدمقابل کھڑا ہے

تہران/ ارنا- "ٹی وی برکس" کے ساتھ سمجھوتے پر دستخط کرتے ہوئے ارنا نیوز ایجنسی کے سربراہ علی نادری نے کہا کہ نئی اقتصادی طاقتوں کا اتحاد، برکس، عالمی نظام میں بعض ممالک کی یکطرفہ پالیسیوں کے مدمقابل کھڑا ہے۔

ارنا کے سربراہ علی نادری نے ٹی وی برکس کے سربراہ یانا تولستیکووا سے ملاقات کے دوران کہا کہ دنیا کے نظام میں تبدیلی کی علامتیں ظاہر ہو رہی ہیں جس کی ایک مثال غزہ میں قتل عام اور امریکہ کی جانب سے صیہونیوں کی حمایت پر عالمی سطح کا ردعمل تھا۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ نے برکس کے ایک رکن کی حیثیت سے عالمی عدالت میں اسرائیل کو مجرم ٹہرایا جس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ عالمی توازن میں تبدیلی آرہی ہے۔

انہوں نے اس موقع پر ارنا اور ٹی وی برکس کے مابین مفاہمت کو مستقبل میں مزید تعاون کے لئے سنگ میل قرار دیا۔

ٹی وی برکس کے سربراہ نے بھی اس موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کی رسمی نیوز ایجنسی ارنا کے ساتھ سمجھوتے پر خوشی کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ اس سمجھوتے کے تحت ارنا نیوز ایجنسی اور ٹی وی برکس کے مابین خبروں، تصاویر، ویڈیو کلپس اور تجزیاتی مضامین کا تبادلہ کیا جائے گا۔

دونوں ذرائع ابلاغ نے کانٹینٹ پروڈکشن، صحافیوں کے تعاون اور ماہرین کے تبادلے کے سلسلے میں بھی اتفاق کیا ہے۔

واضح رہے کہ ٹی وی برکس کا مرکزی دفتر ماسکو میں واقع ہے جہاں سے انگریزی، چینی اور پرتگالی زبانوں میں مختلف پروگرام تیار اور نشر کئے جاتے ہیں۔

اس چینل کی نشریات برکس رکن ممالک کے مختلف ذرائع ابلاغ کے ساتھ بھی شیئر کی جاتی ہیں۔

واضح رہے کہ روس، چین، ہندوستان، جنوبی افریقہ، ایران، مصر، متحدہ عرب امارات اور ایتھوپیا برکس تنظیم کے مستقل ارکان ہیں۔ 15 دیگر ممالک نے بھی اس اقتصادی اتحاد میں شمولیت کی درخواست دی ہوئی ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .