تہران میں ذرائع ابلاغ کی چوبیسویں بین الاقوامی نمائش کے دوران مہدی فضائلی نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی کے بیانات کو سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارموں پر پیش کیا جاتا ہے تا کہ ان بیانات سے پوری دنیا استفادہ کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ جب اس سے قبل سیٹلائٹ ٹرانسمشن پر پابندی عائد کی گئی تو ان بیانات کو انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا بھر تک پہنچانے کی کوشش کی۔
انہوں نے انسٹيگرام پر رہبر انقلاب اسلامی کے آفیشل اکاؤنٹ پر پابندی عائد ہونے کے بارے میں کہا کہ ہمارے اعتراض کا جواب تک نہیں دیا جا رہا ہے۔
مہدی فضائلی نے کہا کہ جب بھی سوشل میڈیا کے ان پلیٹ فارموں کو یہ احساس ہونے لگتا ہے کہ ان کے آقاؤں کے مفادات پر آنچ آرہی ہے، تو آزادی اظہار کے اپنے ہی تمام دعووں اور نعروں کو پاؤں تلے روندتے ہوئے ڈیجیٹل آمریت اختیار کرلیتے ہیں۔
مہدی فضائلی نے کہا کہ میٹا پر رہبر انقلاب اسلامی کے اکاؤنٹ کو بحال کرنے کی کوشش ہر سطح پر بدستور جاری ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران کے حامیوں کو چاہئے کہ سوشل میڈیا پر متحرک ہوں اور دکھا دیں کہ ایسی حرکتیں اس کے انجام دینے والوں کو بھاری پڑ سکتی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ میٹا نے خامنہ ای ڈاٹ آئی آر کے اکاؤنٹ کو بلاوجہ اور پہلے سے اطلاع دئے بغیر بند کردیا ہے۔ اس اکاؤنٹ کے 50 لاکھ سے زیادہ فالوئر تھے۔
آپ کا تبصرہ