فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق، محمد اشتیہ نے میونخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم حماس سے مذاکرات کرنے کے لئے تیار ہیں کیونکہ حماس کو فلسطین کا وہ حصہ سمجھتے ہیں جسے الگ کرنا ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سیاسی معاملات میں بھی متحد ہونا چاہئے۔
محمد اشتیہ نے فلسطین کے مختلف علاقوں میں انتخابات کروانے پر مبنی اپنی مکمل تیاری کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے دو ریاستی نظریے کے بارے میں دعوی کیا کہ اس راہ حل کے سلسلے میں دنیا بھر میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے اور فلسطینی اور حماس بھی ان کے بقول اس نظریے کے قائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو فریق اس پر اتفاق نہیں رکھتا وہ صیہونی حکام ہیں۔
محمد اشتیہ نے مزید کہا کہ دو ریاستی نظریہ تین دہائی قبل چھیڑا گیا تھا لیکن اب اسے نعرے سے عمل میں تبدیل کرنا ہوگا۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ فلسطینی شہری اور استقامتی گروہ واضح کرچکے ہیں کہ وہ بیت المقدس کی مرکزیت اور نہر سے بحر تک کے تمام علاقوں پر مبنی فلسطین کے قائل ہیں اور اس نظریے سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔
آپ کا تبصرہ