18 فروری 1978 (29 بہمن 1356) کو تبریز کے عوام کی تاریخی بغاوت کی سالگرہ کے موقع پر مشرقی آذربائیجان کے ہزاروں افراد نے آج صبح حسینیہ امام خمینی (رہ) میں رہبر انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے 22 بہمن کے پرجوش مارچ پر ایرانی عوام اور سیکورٹی فراہم کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ اس سال 22 بہمن کو ملک میں ہر جگہ لوگوں نے اپنے جوش و جذبے کا مظاہرہ کیا اور دنیا کو انقلاب اسلامی کی سربلندی اور کامیابی کا پیغام دیا جس سے ایرانی قوم کی ناکامی اور انقلاب سے بیزاری کی تمنا کرنے والے حیران رہ گئے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ انتخابات میں سب کو شرکت کرنی چاہیے فرمایا کہ انتخابات اسلامی جمہوریہ کا بنیادی ستون ہیں اور ملکی مسائل کو درست کرنے کا طریقہ انتخابات کے ذریعے ہے۔
آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اس بات کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہ دشمن کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے، فرمایا کہ ہمیں دشمن کو کمزور اور عاجز نہیں سمجھنا چاہیے کیونکہ دشمن پر فتح کے لیے ایک اہم شرط اسکی صلاحیتوں کو جاننا ہے، لیکن اس سے اور اس کی دھمکیوں سے نہ مرعوب ہوں اور نہ ہی ڈریں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمن کو ہماری طاقت اور بہادری پر غصہ آتا ہے اور یہ ہماری طاقت ہے جو دشمن کو دباؤ اور دھوکہ دینے پر مجبور کرتی ہے۔
آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ایران کے اندرونی معاملات میں امریکی حکومت کی مداخلت کے بارے میں فرمایا کہ ایک مرتبہ امریکی صدر نے ایرانی عوام سے کہا تھا کہ انتخابات میں حصہ نہ لیں اور اس کے جواب میں لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور وہ الیکشن مزید سنسنی خیز ہوگیا، اس کے بعد وہ کھل کر نہیں کہتے لیکن مختلف طریقوں سے لوگوں کو انتخابات سے دور رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ