الجزیرہ ٹیلی ویژن سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کے سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مزاحمتی گروہوں کی جانب سے ایک دوسرے کی حمایت منظم طور پر جاری ہے اور اسے شکست نہیں دی جاسکتی۔
علی اکبر ولایتی نے کہا کہ غزہ کے خلاف اسرائیل کی حالیہ جارحیت نے علاقے کے عوام اور دنیا بھر کے حریت پسند ممالک کو فلسطینی کی حمایت میں متحدہ کردیا ہے۔
انہوں نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کو ماضی سے کہیں زیاد مختلف اور منفرد نتائج کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ 4 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود فلسطین کی تحریک مزاحمت صیہونیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے جس سے ان کی خود اعتمادی کی نشاندھی ہوتی ہے۔
بین الاقوامی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر اعلیٰ نے فلسطین کی حمایت میں یمن کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انصار اللہ کے جوانوں نے دشمن پر کاری ضربیں لگا کر خطے میں امریکہ، برطانیہ، صیہونی حکومت اور ان کے اتحادیوں کی بالادستی کا خاتمہ کردیا ہے۔
علی اکبر ولایتی نے کہا کہ امریکہ افغانستان اور عراق میں ناکام ہو کر ان ممالک سے فرار ہو گئے اور آج مزاحمتی محاذ کے رکن ممالک مشرق وسطیٰ میں ظلم اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قرائن و شواہد اس بات کی نشاندھی کر رہے ہیں کہ مغربی ایشیا کے حالات امریکہ، برطانیہ اور صیہونیوں کے مفاد میں نہیں ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ