تحریک حماس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ رفح شہر کی مخدوش صورت حال کو دیکھتے ہوئے، جس میں تقریباً ایک ملین چار لاکھ فلسطینی آباد ہیں اور اس کی گلیاں مہاجر کیمپ بن چکے ہیں، اس شہر پر صیہونی فوج کا حملہ انتہائی سنگین جرم ، نسل کشی، لوگوں کو جبری ہجرت پر مجبور اور ہماری قوم کے خلاف جرائم کا دائرہ وسیع کرنے کے مترادف ہے۔
بیان کے مطابق صیہونی حکومت اور صیہونی فوج نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات سے متعلق عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے،
حماس نے ہم عرب ممالک، اسلامی تعاون تنظیم اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے اس جارحیت کو رکوانے اور غزہ کے تہنتے شہریوں کی نسل کشی بند کرانے کے لیے فوری ، ٹھوس اور موثر اقدامات عمل میں لائے۔
اسی دوران الاقصیٰ نیٹ ورک نے حماس کے ایک رہنما کا حوالہ سے بتایا ہے کہ صہیونی فوج کا رفح شہر پر کوئی بھی حملہ قیدیوں کے تبادلے کے لیے ہونے والے مذاکرات کی ناکامی کا باعث بنے گا۔
حماس کے رہنما کا کہنا تھا کہ صیہونی دشمن اور اس کی جرائم پیشہ فوج 4 ماہ سے زیادہ عرصے تک جو کچھ حاصل نہیں کرسکی وہ آئندہ بھی حاصل نہیں کرسکے گي۔
قابل ذکر ہے کہ آج (پیر) علی الصبح اسرائیلی جنگی طیاروں نے رفح شہر کے وسط میں فلسطینی ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر کے قریب رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا ہے جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 100 سے زائد فلسطینی شہید اور200 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطینی ذارئع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اس حملے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ