غزہ کا سانحہ انسانی المیہ ہے، موجودہ عالمی نظام برقرار نہیں رہے گا، رہبر انقلاب اسلامی ایران

تہران (ارنا) انقلاب اسلامی ایران کے سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اعلی حکومتی ارکان اور اسلامی ممالک کے سفیروں سے ملاقات میں فرمایا کہ غزہ کا المیہ انسانیت کا المیہ ہے اور ظلم و استبداد کا موجودہ عالمی نظام برقرار نہیں رہے گا ۔

ایران کے اعلیٰ قومی و فوجی حکام اور اسلامی ممالک کے سفیروں کے ایک گروپ نے آج (جمعرات) تہران میں عید بعثت النبی (ص) کے موقع پر امام خمینی (رہ) حسینیہ میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

انہوں نے عیدالبعثت کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آج ہم بعثت کے سامع ہیں۔ آپ (ص) کا مشن بھی ہمارے درمیان ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اس وقت پیغمبر اسلام ہمیں تعلیم دے رہے ہیں۔ یہ انسانیت کی ابدی تاریخ میں موجود رہے گا، انسانیت کی تعلیم و آبیاری ہمیشہ نبی اکرم (ص) کا ہدف رہا ہے۔

اس ملاقات میں آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ میں رونما ہونے والے انسانی المیے اور فلسطین میں صیہونی حکومت اور امریکہ کے نہ ختم ہونے والے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ غزہ کا المیہ انسانیت کا المیہ ہے اور اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ موجودہ عالمی نظام اس کے ساتھ ساتھ ہے مگر ظلم و استبداد کا یہ غلط نظام پائیدار نہیں ہے.

رہبر انقلاب اسلامی ایران نے غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب میں صیہونی حکومت کے ساتھ مغربی ممالک کے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے  فرمایا کہ  غزہ کے سانحے نے مغربی تہذیب کو آشکار اور رسوا کردیا۔ مغربی تہذیب میں اتنا ظلم ہے کہ ہسپتال پر حملہ کر دیتے ہیں، ایک ہی رات میں سینکڑوں لوگوں کو مار دیتے ہیں، 4 ماہ میں تقریباً 30 ہزار لوگوں کو مار دیتے ہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے مزید فرمایا کہ غزہ  کے بارے میں حکومتوں کی ذمہ داری اور اخلاقی فرض ہے کہ وہ غاصب صیہونی حکومت کی سیاسی اور پروپیگنڈہ امداد، ہتھیاروں اور اشیائے صرف کی امداد بند کردیں۔ 

فلسطین کے تئیں اقوام کے فرض کے بارے میں آپ نے فرمایا کہ قوموں کا  فرض ہے کہ وہ  اس عظیم فریضہ کو ادا کرنے کے لیے حکومتوں پر دباؤ ڈالیں۔ یہ کام ضرور ہونا چاہیے اور انشاء اللہ تعالی، اللہ کے فضل سے غزہ کے لوگوں کی فتح روز بروز واضح ہوتی جائے گی۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .