جب تک فلسطین نام کا ملک وجود میں نہیں آتا، تب تک اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار نہیں کریں گے: ریاض

تہران/ ارنا:وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی کے اس بیان پر کہ سعودی عرب اور اسرائیل حالات معمول پر لانے کی گفتگو جاری رکھنے کے خواہاں ہیں، ریاض نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بدھ کی صبح جاری ہونے والے پیغام میں زور دیکر کہا ہے کہ جب تک 1967 کی سرحدوں پر مشتمل فلسطینی ملک کا قیام نہیں ہوتا تب تک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کا سوال بھی نہیں اٹھتا۔

سعودی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ مشرقی بیت المقدس کو فلسطین کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنا، غزہ پٹی پر حملوں کا سلسلہ بند ہونا اور صیہونی فوجیوں کا مکمل انخلا بھی ان شرطوں میں شامل ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .