شام اور عراق پر امریکی جارحیت کے بارے میں سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قصی الضحاک کا کہنا تھا کہ امریکہ کی اس جارحیت کا مقصد خطے میں اپنے اتحادیوں کی حفاظت اور اسرائیل کے حملوں کی تکمیل ہے لہذا سلامتی کونسل کو اس کی مذمت کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یکے بعد دیگرے امریکی حکومتیں شام سمیت دیگر ممالک کے معاملات میں مداخلت کرتی آرہی ہیں، اور غیر قانونی فوجی اتحاد بناکر مختلف ملکوں پر جارحیت اور غاصبانہ قبضہ جمانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب نے کہا کہ ہم امریکی حکومت کی طرف سے داعش اور النصرہ سمیت خطے میں اپنے اتحادیوں کی حفاظت نام پر فوجی اقدامات اور جارحیت کے جواز کے لیے استعمال کیے جانے والے تمام بہانوں کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ شام کے خلاف امریکی فوجی جارحیت کے نتیجے میں 37 فوجی اور عام شہری شہید اور 34 دیگر شدید زخمی ہوئے اور متعدد رہائشی عمارتوں کو تباہ کیا گیا جبکہ تاریخی مقامات بشمول قدیم الرحبہ قلعہ بھی ان حملوں میں محفوظ نہیں رہا۔
عراق اور شام پر امریکی حملوں کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس مقامی وقت کے مطابق 5 فروری 2024 کو منعقد ہوا اور اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے علاقائی تنازعات کے بھاری انسانی اور اقتصادی نقصانات کے بارے میں سخت خبردار کیا۔
آپ کا تبصرہ