جب بانی انقلاب امام خمینی (رح) وطن لوٹے تو آیت اللہ العظمی خامنہ ای آبدیدہ ہوگئے، اس کی وجہ اس مضمون میں پڑھئے۔

تہران/ ارنا- رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بتایا ہے کہ جس دن بانی انقلاب امام خمینی (رح) ایران واپس لوٹے اس دن سب بہت خوش تھے اور ہنس رہے تھے، لیکن میں امام خمینی (رح) کو لاحق ممکنہ خطروں کے پیش نظر پریشان تھا اور لاشعوری طور پر میرے آنسو بہہ رہے تھے

کیونکہ مجھے نہیں معلوم تھا کہ کیا پیش آنے والا ہے؛ کیونکہ کچھ خطرے تھے جو ٹلے نہیں تھے۔ پھر ایئرپورٹ پہنچے۔ امام خمینی (رح) اپنے پورے شکوہ کے ساتھ آئے۔ لیکن جس لمحے امام خمینی داخل ہوئے، ہماری تمام پریشانیاں اور گھبراہٹ مکمل طور پر ختم ہوگئی۔ یعنی امام [خمینی] نے اپنے سکون سے مجھے اور شائد بہت سے دوسروں کو جو پریشان تھے، سکون بخش دیا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جب اتنے برس بعد، امام کے چہرے کو دیکھا، تو اچانک جیسے ان تمام برسوں کی تھکن جسم سے نکل گئی، ایسا لگا کہ ان تمام آرزوؤن کا تجسم ہمارے سامنے آگیا ہے، امام [خمینی] کی شکل میں اپنے پورے وقار کے ساتھ، ایک حقیقی اور کامیاب تعبیر تھی جو کہ ہمارے سامنے کے سامنے جلوہ گر تھی۔ 14 جنوری 1984

رہبر انقلاب اسلامی نے 31 جنوری 1997 کو فرمایا کہ:

در حقیقت «فَاِذا دَخَلتُموهُ فَاِنَّکم غالِبونَ» امام خمینی (رح) کے آنے سے ویسا ہی ہوا جیسا اللہ تعالی نے اصحاب موسی کو اس کی بشارت دی تھی، بانی انقلاب کے اصحاب پر وہ بات پوری اتری۔ جب پہنچے تو، اللہ تعالی نے غالب ہونے کو درج اور اس کی تکمیل کردی۔

11 فروری کو آیت اللہ العظمی خامنہ ای اور امام خمینی کی برسوں دوری کے بعد ملاقات کا واقعہ

رہبر انقلاب اسلامی نے امام خمینی (رح) سے برسا برس بعد ملاقات کا منظر کچھ اس طرح پیش کیا ہے:" ہم علوی اسکول میں استقبالیہ کمیٹی میں بیٹھے ہوئے تھے۔ امام خمینی (رح) اچانک اسکول کے پیچھے والے دروازے سے داخل ہوئے۔ رات کے ساڑھے دس بج رہے تھے۔ وہ چند گھنٹے اپنے ایک رشتے دار کے یہاں آرام کرکے واپس لوٹے اور رات یہیں گزاری۔ میں نے ایئرپورٹ پر آپ کے چہرے کی زیارت تو کرلی تھی، لیکن قریب نہیں گیا کیونکہ مجمع بہت زیادہ تھا اور آپ بھی بہت تھک چکے تھے۔ میں ان کے لئے باعث زحمت بننا نہیں چاہتا تھا۔ لہذا [اس لمحے اسکول میں جاکر] آپ کی قریب سے زیارت نصیب ہوئی۔

3 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .