ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے یواین آر ڈبلیو اے کے کچھ کارکنوں پر صیہونی حکومت کی جانب سے عائد الزامات کو فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کے شیطانی اقدامات کا ایک اور سلسلہ قرار دیا اور اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا: یواین آر ڈبلیو اے کے کارکنوں پر الاقصی طوفان آپریشن میں تعاون کا الزام صرف اس لئے لگایا جا رہا ہے تاکہ غزہ اور غرب اردن میں اقوام متحدہ کی امدادی تنظیموں کی سرگرمیوں کو محدود کئے جانے کا بہانہ ہاتھ لگے اور گزشتہ 113 دنوں میں یواین آر ڈبلیو اے سمیت اقوام متحدہ کے تقریبا 150 کارکنوں کے قتل کا جواز پیش کیا جا سکے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے صیہونی حکومت کے الزامات کی وجہ سے 9 مغربی ملکوں کی جناب سے یواین آر ڈبلیو اے کی امداد روک دیئے جانے کو افسوس ناک قرار دیا اور کہا کہ اس اقدام کا مطلب ایسی جرائم پیشہ حکومت کے دعوؤں کو قبول کرنا ہے جو عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے مطابق فلسطینیوں کی نسل کشی کی ملزم ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یواین آر ڈبلیو اے کی انسان دوستانہ امداد کی سرگرمیوں کو محدود کرنا یا جنگ اور نسلی کشی کے خطرے کا سامنا کر رہے عوام کے لئے امداد کی ترسیل میں رکاوٹ عملی طور پر ایک جنگي مجرم اور نسل کشی کے ملزم کی باتوں پر اعتماد کے علاوہ کچھ نہيں ہے۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ بہتر تو یہ تھا کہ یہ ممالک یواین آر ڈبلیو اے کی امداد روکنے کے بجائے، اپنی طرف سے صیہونی حکومت کو دی جانی والی اسلحہ جاتی مدد اور سیاسی حمایت کو روکتے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران تمام حریت پسند ملکوں اور اقوام خاص طور پر اسلامی ملکوں کے دعوت دیتا ہے کہ وہ او آئي سی کے ہنگامی اجلاس کے بیان کے تناظر میں، اس کھلے ظلم کے سامنے کھڑے ہوکر مظلوم فلسطینیوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی کوشش کریں تاکہ غزہ پٹی کے عوام کے ارادے کو توڑنے اور انہيں ہار مان کر اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور کرنے کے لئے کی جانے والی یہ سازش ناکام ہو جائے۔
آپ کا تبصرہ