پاکستان کے عبوری وزیراعظم نے پاکستان کے چند نیوز چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی اور بین الاقوامی واقعات میں پاکستان نے اپنے ہمسایہ اور برادر ملک ایران کا ساتھ دیا ہے اور اسلام آباد کبھی بھی تہران کے خلاف کسی بھی مہم جوئی میں حصہ نہیں بنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے ماضی میں کئی بار ایران کے سیکورٹی تحفظات کو دور اور دہشت گرد عناصر کو تہران کے حوالے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اور انٹیلی جنس سمیت دونوں ممالک کے مابین رابطے کے متعدد چینل موجود ہیں جن کی تقویت کرکے سرحدی مسائل سمیت مشترکہ چیلنجوں سے نمٹا جا سکتا ہے۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ ایران بدستور پاکستان کا برادر اور ہمسایہ ملک ہے اور اچھی بات یہ ہے کہ کسی بھی قسم کا اسٹریٹیجک اور اصولی اختلاف ان دو ہمسایوں کے مابین پایا نہیں جاتا۔
انوار الحق کاکڑ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فلسطین کی حمایت میں پاکستان کے موقف کو اصولی قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کے پاس اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی بھی اخلاقی، سیاسی یا معاشی جواز موجود نہیں ہے اور ہم ہمیشہ اپنے اس زاویہ نگاہ پر قائم رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مصر کے انوار سادات سے لیکر ڈیل آف دی سینچری تک، صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی تمام کوششیں بے نتیجہ ثابت ہوئی ہیں۔
پاکستان کے عبوری وزیر اعظم نے اسرائیل کو تسلیم کرنے پر مبنی بعض عرب ممالک کے فیصلے کو ان ملکوں کا داخلی مسئلہ قرار دیا۔
تاہم انہوں نے کہا کہ اسلام آباد، اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا کیونکہ یہ اقدام پاکستان کے حق میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
آپ کا تبصرہ