القدس العربی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی قومی سالویشن حکومت کی وزارت خارجہ نے امریکی اور برطانوی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ 30 دنوں کے اندر ملک چھوڑ دیں۔
اس رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ یمن پر امریکی برطانوی اتحاد کے جارحانہ حملوں میں اضافے کے بعد کیا گیا ہے۔
نیشنل سالویشن گورنمنٹ کی وزارت خارجہ نے یمن میں اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ کار پیٹر ہاکنز کو ایک سرکاری خط میں تمام برطانوی اور امریکی شہریوں اور ملازمین کو 30 دنوں کے اندر یمن سے نکل جانے کا وقت دیا ہے۔
یمن کی وزارت خارجہ نے اس ملک میں سرگرم بین الاقوامی تنظیموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام غیر ملکی تنظیمیں اور غیر ملکی انسانی وسائل کے حامل ادارے یمن میں اپنے مشنوں اور کارروائیوں میں امریکی اور برطانوی شہریوں کے ساتھ تعاون ختم کرنے کے پابند ہیں۔
القدس العربی کے مطابق یمن میں امریکی اور برطانوی اتحاد کی فوجی جارحیت کے تسلسل کے خلاف جوابی کارروائی کے سلسلے میں یمن کی انصار اللہ کے لیے امریکی اور برطانوی افواج کے فوری انخلاء کے لیے 30 دن کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔
یمنی فوج نے عزم ظاہر کیا ہے کہ جب تک صیہونی حکومت غزہ پر اپنے حملے بند نہیں کرتی وہ اس حکومت کے جہازوں یا بحیرہ احمر میں مقبوضہ علاقوں کے لیے جانے والے جہازوں پر حملے جاری رکھیں گے۔
یمنی فوج نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خلیج عدن اور بحیرہ احمر میں دیگر بحری جہازوں کے لیے نیوی گیشن محفوظ ہے۔
آپ کا تبصرہ