جلیل عباس جیلانی نے جمعرات کو اسلام آباد کے ریجنل اسٹڈیز سینٹر میں ایک سمینار کے موقع پر ارنا کے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ انتہائی قریبی اور برادرانہ تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کو گزشتہ ہفتے پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت دی گئی تھی اور دونوں ممالک اس موقع کو دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں بہت قریبی تعلقات ہیں اور باہم معاملات کے حل کے حوالے سے دونوں ممالک مسلسل رابطے میں ہیں۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ اپنے بھائی جناب امیر عبداللہیان کے مجوزہ دورہ اسلام آباد پر انتہائی خوشی محسوس کر رہے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کی وزارت خارجہ نے گزشتہ پیر کو ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے دونوں ممالک کے سفیروں کی واپسی کا اعلان کیا تھا۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان پیر، 29 جنوری کو اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے لیے اسلام آباد جائيں گے۔
پاکستانی میڈیا رپورٹوں میں اعلیٰ سطح کے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا گيا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ مشترکہ سرحدی مسائل اور دہشت گردی کے مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے مستقبل کی حکمت عملی بنانے میں مدد د گار ثابت ہوگا۔
ان رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ آج ایران میں پاکستان کے سفیر تہران روانہ ہورہے ہیں اور یہ کہنا ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ واقعات کے بعد ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کی موجودگی انتہائی اہم تصور کی جارہی ہے۔
آپ کا تبصرہ