ارنا کے نامہ نگار کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے منگل کی شب سلامتی کونسل کے اجلاس میں مشرق وسطیٰ بالخصوص فلسطین کے بارے میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کی۔
انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوسروں کو تحمل کی تلقین کرنے کے بجائے، امریکہ کو چاہیے کہ وہ صیہونی حکومت کو جنگ بند کرنے پر مجبور کرے، امریکہ کو اس جال سے چھٹکارا حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے جو صیہونی حکومت نے اسے براہ راست تنازع میں گھسیٹنے کے لیے پھیلایا ہے۔
امیرعبداللہیان نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں معصوم شہریوں بالخصوص خواتین اور بچوں کا قتل فوری بند ہونا چاہیے۔ انکا کہنا تھا کہ جنگ مسئلہ کا حل نہیں ہے اورغزہ میں طاقت کے بے جا استعمال اور نسل کشی کےذریعے سلامتی کا حصول ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا ہم سب آج سلامتی کونسل میں ایسے حالات میں جمع ہوئے ہیں کہ اسرائیل کی غاصب اور نسل پرست حکومت غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی مکمل نسل کشی پر تلی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا اگرچہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 24 کے مطابق، اس تنظیم کے ارکان نے سلامتی کونسل کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے فوری اور موثر کارروائی کی بنیادی ذمہ داری سونپی ہے، لہذا صیہونی حکومت کے مجرمانہ اقدامات سے نمٹنے اور موثر کاروائی میں سلامتی کونسل کی ناکامی ناقابل قبول ہے۔
آپ کا تبصرہ