جنرل عبید نے ہفتے کی شام بندر عباس میں ایرانی بحریہ کے کمانڈروں سے ملاقات میں مزید کہا: ایران کی بحریہ، طاقتور، ساز و سامان سے لیس اور بحری علوم میں ماہر ہے اور یہ سب فلوٹیلا 86 کے آپریشن کے دوران سب پر ثابت بھی گئي ہے۔
انہوں نے مزید کہا: یہ جو ایران اپنے مفادات کا تحفظ کرتا ہے اور جہازرانی کے اپنے راستوں کی سیکوریٹی کو یقینی بناتا ہے یہ بہت بڑا کام ہے۔
ایران میں پاکستان کے فوجی اتاشی نے کہا: ایران میں ثقافتی سرمایہ اور سائنس، میڈیکل، فوج سماج کے شعبوں میں ترقی غیر معمولی ہے ۔
پاکستانی بحریہ کا ایک بیڑہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ امن و دوستی کے پیغام کے ساتھ بندر عباس میں لنگر انداز ہوا ہے۔
پاکستانی بحریہ کے جہاز تین دنوں تک بندر عباس میں لنگر انداز رہیں گے جس کے دوران مختلف مقامات کا معائنہ اور کئي پروگراموں میں شرکت کریں گے۔
اسی طرح ایران و پاکستان کی بحری فوجیں، خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں بحری جنگ کی مشقیں بھی کریں گی۔
آپ کا تبصرہ