انصار اللہ یمن، اپنے ملک و قوم کے دفاع کی ضروری توانائي رکھتا ہے، ایرانی سفیر

نیویارک-ارنا- اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسرائیلی حکومت امریکہ میں اپنے اثر و نفوذ کی بدولت، امریکی حکومت کو جنگ میں براہ راست دخل دینے پر مجبور کرنے میں کامیاب ہو گئی، کہا: انصار اللہ یمن اپنے ملک و قوم کی حفاظت کے لئے ضروری توانائي رکھتی ہے۔

امیر سعید ایروانی نے امریکی جریدے نیوز ویک سے ایک گفتگو میں کہا: اگر عراق و لبنان کی مزاحمتی تحریکیں اپنے ملک کی حکومتوں کا ایک حصہ ہيں اور ان کے فیصلے ، اپنی اپنی حکومتوں کی پالیسیوں کے مطابق ہوتے ہيں تو انصار اللہ کے لئے ایسی کوئي صورت حال نہيں ہے اور ان کے ہاتھ میں خود ایک خود مختار حکومت کی باگڈور ہے جسے عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

انہوں نے بحیرہ احمر میں بد امنی کے بارے ميں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایک ضرب المثل ہے کہ خون کو خون سے نہيں دھویا جا سکتا۔ زيادہ اہم سوال یہ ہے کہ بحیرہ احمر میں بد امنی کب پھیلی اور کس کے لئے یہ علاقہ غیر محفوظ ہوا اور کیوں ؟ اس سوال کا واضح جواب یہ ہے کہ  اس کا براہ تعلق غزہ سے ہے ۔ جب غزہ میں انسانی المیہ کو روکنے میں بین الاقوامی ادارے ناکام رہے تو انصار اللہ نے اپنی انسانی ذمہ داری سمجھتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں کی مدد کا فیصلہ کیا اور اسی لئے انصار اللہ نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ بحیرہ احمر سے گزرنے والے تمام بحری جہاز محفوظ ہيں سوائے اسرائيل سے تعلق رکھنے والے جہازوں کے لیکن اب جو یمن کے خلاف حالیہ جارحیت ہوئي ہے اس کے بعد جارحیت میں شرکت کرنے والے ملکوں کے مفادات بھی انصار اللہ کے نشانے پر آ سکتے ہيں۔

انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ لگتا ہے مزاحمتی فرنٹ کی تنظيمیں اس جارحیت کے سلسلے میں انصار اللہ کی عملی حمایت کی ضرورت محسوس کریں گی۔ انصار اللہ اپنے ملک اور اپنی قوم کے تحفظ کے لئے ضروری توانائی رکھتی ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .