ارنا کے مطابق یورو میڈیٹیرین ہیومن رائٹس واچ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جو لوگ صیہونی حکومت کے فضائی، سمندری اور زمینی حملوں اور بمباریوں میں زندہ بچ جاتے ہیں وہ دواؤں کے فقدان کے نتیجے میں موت کےخطرے سے دوچار ہوتے ہیں۔
انسانی حقوق کی اس تنظیم نے کہا ہے کہ غزہ اس وقت زندگی بچانے والی دواؤں، پین کلرس، اینٹی بایوٹکس اور ابتدائی طبی امداد نیز ایمرجنسی اور آئی سی یو کے لئے انتہائی ضروری وسائل کے فقدان کے بحران میں بھی گرفتار ہے۔
یورو میڈیٹرین ہیومن رائٹس واچ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حکومت کی بمباریوں میں زخمی ہونے والے دوائيں اور ضروری طبی وسائل کے فقدان کے نتیجے میں ڈاکٹروں اور اپنے لواحقین کی آنکھوں کے سامنے موت سے ہمکنار ہورہے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق غزہ میں ڈس انفیکٹ کرنے کی دوائيں نہ ہونے کی وجہ سے اکثر آپریشن کے بعد زخموں میں انفیکشن ہوجاتا ہے جو بعض اوقات اتنا بڑھ جاتا ہے کہ کیڑے پڑجاتے ہیں۔
انسانی حقوق کی اس تنظیم نے بتایا ہے کہ غزہ میں اس وقت ڈیڑ لاکھ مریض ایسے ہیں جو پرانی بیماریوں میں مبتلا ہیں لیکن ان کے لئے کوئي دوا اور طبی سہولت نہیں ہے جس کے نتیجے میں وہ تدریجی طور پر موت کے منھ میں جارہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ