صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے پیر کی دوپہر تاجیکستان کے اسپیکر رستم امام علی سے ملاقات میں گزشتہ 2 برسوں کے دوران تہران- دوشنبہ کے تعلقات میں توسیع کو اطمینان بخش بتایا اور کہا کہ پارلیمانی تعاون میں فروغ اہم اور سیاسی و معاشی تعاون میں مددگار ہے اور دونوں ملکوں میں ثقافتی تعلقات میں توسیع بھی ضروری ہے۔
صدر مملکت نے اسی طرح ، دہشت گردی، منظم جرائم اور منشیات کے خلاف جد و جہد کو ایران و تاجیکستان کے تعاون کی ضرورتوں میں قرار دیا اور افغانستان کے پڑوسی ہونے کے ناطے دونوں ملکوں کے مشترکہ مسائل کا ذکر کرتے ہوئے، داعش سمیت تمام دہشت گرد تنظیموں کے مقابلے کے لئے علاقائي ملکوں کی کاوشوں پر زور دیا اور کہا : امریکہ اور صیہونی حکومت کی جانب سے بنایا گیا دہشت گرد گروہ داعش، اسی طرح سے بے گناہ بچوں اور خواتین کا قتل عام کرنا چاہتا ہے جیسا کہ صیہونی غزہ میں کر رہے ہيں۔
اس ملاقات میں تاجیکستان کے اسپیکر نے بھی گزشتہ 2 برسوں کے دوران ایران و تاجیکستان کے درمیان تجارت کی شرح میں مسلسل اضافے کا ذکر کرتے ہوئے علاقائي میں بد امنی کو دونوں ملکوں کے لئے مشترکہ تشویش اور تجارتی تعاون کے لئے ایک خطرہ قرار دیا۔
رستم امام علی نے اسی طرح خود مختار فلسطینی ریاست کی اپنے ملک کی جانب سے حمایت پر زور دیا اور غزہ میں 22 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کئے جانے کے صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرم کی مذمت کی۔
آپ کا تبصرہ