وزير خارجہ امیر عبد اللہیان نے ہفتے کی رات فرانس کی وزير خارجہ کیتھرین کولونا سے ٹیلی فونی گفتگو میں فرانس کی حکومت کی جانب سے کرمان میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کا ذکر کیا اور کہا کہ دہشت گردی کی تمام شکلوں سے مقابلے کے لئے عالمی برادری کی جانب سے کوشش ضروری ہے۔
انہوں نے فلسطین کے سلسلے میں فرانس کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے، غزہ میں صیہونیوں کی جانب سے قتل عام و نسلی تصفیہ کو روکے جانے ، عام شہریوں کے قتل عام کا سلسلہ بند کئے جانے، انسان دوستانہ امداد کی ترسیل اور ایک جمہوری عمل کے ذریعے فلسطینیوں کو اپنے مستقبل کے تعین کا حق دیئے جانے کو علاقے میں تشدد کے خاتمے کی سمت اہم قدم قرار دیا۔
وزير خارجہ امیر عبد اللہیان نے مزید کہا: علاقے میں جھڑپوں کے پھلاؤ کو روکنے اور پائیدار امن کے قیام کی واحد راہ یہ ہے کہ مسائل کی جڑ پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ دی جائے اور ان کے حل کے لئے سنجیدہ عزم کا مظاہرہ کیا جائے ۔
وزیر خارجہ نے غزہ میں 22 ہزار عام شہریوں کے قتل عام کا ذکر کرتے ہوئے امریکہ و اسرائیل کو غزہ میں حالیہ نسلی تصفیہ کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا: یہ نہيں ہو سکتا کہ غاصبانہ قبضے پر توجہ کے بغیر اسرائيل کو کھلی چھوٹ دی جائے ، علاقے میں عدم پائيداری کی جڑوں کو نظر انداز کیا جائے لیکن اس کے ساتھ ہی بحیرہ احمر میں بد امنی پر تشویش ظاہر کی جائے۔
انہوں نے کہا: غزہ، غرب اردن اور علاقے کی سلامتی ایک دوسرے سے جڑی ہے اور جنگ راہ حل نہيں ہے۔
وزیر خارجہ نے واضح کیا : ایران علاقے اور دنیا میں امن و پائیداری کا سب سے سچا حامی ہے۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں فرانس کی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے بھی کرمان کے گلزار شہداء میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی۔
انہوں نے علاقے میں بڑھتی کشیدگي پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے ، جھڑپوں کے دائرے میں توسیع کو روکنے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے کردار ادا کئے جانے کی درخواست کی۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں فریقین نے باہمی تعلقات میں فروغ کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
آپ کا تبصرہ