5 جنوری، 2024، 7:23 PM
Journalist ID: 5390
News ID: 85344698
T T
0 Persons

لیبلز

سید حسن نصراللہ: شہید العاروری کے خون کا انتقام ضرور لیا جائے گا

 تہران ارنا – حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ اگر ہم نے  حماس کے سیاسی شعبے کے نائب  سربراہ صالح العاروری کے  دہشت گردانہ قتل پر خاموشی اختیار کی تو لبنان اسرائیل کی  تاخت وتاراج کی آماجگاہ بن جائے گا لہذا اس دہشت گردی کا جواب ضرور دیا جائے گا۔

ارنا نے المنار  کے حوالے  سے رپورٹ دی ہے کہ سید حسن نصراللہ نے حزب اللہ کے ایک رہنما ابوسلیم کی مجلس ترحیم کے اجتماع سے خطاب میں بتایا کہ گزشتہ تین ماہ میں صیہونی اہداف کے خلاف 670 سے زائد  کارروائیاں انجام دی گئيں ۔

  سید حسن نصراللہ نے غزہ پر صیہونی فوج کے حملے شروع ہونے کے بعد  غاصب صیہونی حکومت  کے خلاف حزب اللہ کی فوجی کارروائیوں اور صیہونی حکومت کو پہنچنے والے نقصانات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے  بتایا کہ   سیکورٹی بیلٹ ہمیشہ لبنان کی سرحد کے اندر اور ہماری سرزمین پر رہی ہے لیکن غزہ کی حمایت میں  ہماری کارروائیوں کے نتیجے میں   پہلی بار سیکورٹی بیلٹ مقبوضہ فلسطین کے سات کلومیٹر اندر منتقل ہوئي ہے۔

سید حسن نصراللہ نے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصی کے دوسرے دن یعنی آٹھ اکتوبر 2023 کو صیہونی حکومت  سے ہماری جنگ شروع ہوئی اور حزب اللہ نے ایک سو کلومیٹر کی رینچ میں بارہا غاصب صیہونیوں کے ٹھکانوں پر حملے کئے۔

انھوں نے کہا کہ  حزب اللہ نے بعض مواقع پر غاصب صیہونی حکومت کے خلاف  ایک دن میں 23 کارروائیاں انجام دی ہیں۔

سید  حسن نصراللہ نے بتایا کہ حزب اللہ نے صیہونی فوج کے 84 سرحدی ٹھکانوں  پر حملہ کیا ہے اور بعض ٹھکانوں پر کئی بار حملے کئے گئے ہیں۔  

انھوں نے کہا کہ لبنان اور مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں پر  حزب اللہ کے جوانوں نے صیہونی فوج کے بہت سے ٹینکوں اور فوج سازوسامان کو تباہ کیا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ دشمن اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں  اور زخمی ہونے والوں کی صحیح تعداد کا کبھی اعتراف نہیں کرتا اور مالی نقصانات کی بھی پردہ پوشی کرتاہے۔  

سید حسن نصراللہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کے  ماہرین نے اعتراف کیا ہے کہ صیہونی فوج کے کشتوں کی تعداد تل ابیب حکومت کی بتائی ہوئی تعداد کی تین گنا ہے اورشمالی مقبوضہ فلسطین کے آٹھ اسپتالوں کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دو ہزار سے زآئد صیہونی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہمیشہ جنوبی لبنان کے عوام مہاجرت پر مجبور ہوتے تھے لیکن آج غاصب  صیہونی دربدر ہورہے ہیں ۔

   حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ صیہونی حکام نے تین لاکھ صیہونی آبادکاروں کے در بدر ہونے کا اعتراف کیا ہے۔  

انھوں نے وضاحت کی کہ یہ صیہونی آباد کار سب فوجی ہیں عام شہری نہیں ہیں۔

انھوں نے کہا شمالی مقبوضہ فلسطین کی سرحدوں پر غاصب صیہونی فوج کو واقعی انتہائی ذلت آمیز شکست کا سامنا ہے اور لبنان کا محاذ کے پرسکون ہونے  کی واحد راہ غزہ کے خلاف جنگ کا بند ہونا ہے۔

 سید حسن نصراللہ نے غزہ کی  حمایت میں یمنی حکومت کے موقف کو قابل قدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یمن کی فوج نے بحیرہ احمر میں  اپنی کارروائیوں سے امریکیوں کو رسوا کردیا ہے۔

 انھوں نے کہا کہ واشنگٹن کو معلوم ہونا چاہئے کہ اس کے مقابلے میں صرف انصاراللہ نہیں ہے بلکہ دسیوں لاکھ یمنی، جنہوں نے سبھی جارحین کوشکست دی ہے اس کے مقابلے پرکھڑ ے  ہیں ۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .