ارنا کے مطابق صدر سید ابراہیم رئیسی آج جمعے کی صبح شہیدوں کے جنازے میں شرکت کے لئے کرمان پہنچے اور انھوں نے گلزارشہدا میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کے مزار اور دیگر شہیدوں کی قبور پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی ۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے کرمان میں سیکورٹی اداروں کے اعلی عہدیداروں کے ساتھ حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بارے میں میٹنگ کی جس میں ان کی خدمت میں اس دہشت گردی کے عوامل کی شناخت،تعاقب اور بعض عوامل کی گرفتاری کی کارروائیوں کی رپورٹ پیش کی گئ ۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے اپنے اس دورے میں، کرمان کے پیامبر اعظم اسپتال میں، زخمیوں کی عیادت کی اور اسپتال کے ذمہ داروں کے ساتھ گفتگو میں زخمیوں کے علاج میں کسی بھی طرح کی کوئی کوتاہی نہ کئے جانے کی تاکید کی ۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے اس کے بعد شہر کرمان کے عید گاہ میدان میں عوام کے اجتماع سے خطاب کیا۔
انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک استقامت فلسطین کے رہنماؤں نے شہید جنرل قاسم سلیمان کو شہید القدس کہا ہے اور حقیقت میں وہ شہید القدس ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ آج ہم جو تحریک استقامت دیکھ رہے ہیں وہ شہید جنرل قاسم سلیمانی کی حمایت، اقدامات اور مدیریت کا نتیجہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگرچہ فلسطین، حماس اور حزب اللہ قابل تعریف ہیں لیکن حاج قاسم سلیمانی کا کردار لاثانی ہے اور آج علاقے اور مغربی ایشیا کی سلامتی انہیں کی مجاہدت کی مرہون منت ہے۔
انھوں نے کہا کہ علاقے میں ایک اور اسرائیل تشکیل دینے کا امریکا کا منصوبہ شہید جنرل قاسم سلیمانی نے علاقے کی افواج کے ساتھ مل کر ناکام بنادیا۔
صدرسید ابراہیم رئیسی نے کرمان کے عوام اور شہیدوں کے کنبوں کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ کے شہیدوں کے مقدس خون نے انسانی معاشرے سے اس طرح جہالت ختم کی کہ آج پوری دنیا میں انسانی قلوب فلسطین اور تحریک استقامت کے ساتھ ہیں اور صیہونی حکومت کے لئے دلوں میں نفرت موج زن ہے۔
انھوں نے کہا کہ شہیدوں کے پاکیزہ خون نے دنیا میں عوام کو بیدار کردیا۔
صدر سید ابرہیم رئيسی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دشمن اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت و توانائی کا بارہا تجربہ کرچکا ہے کہا کہ ہم اپنے عزیز عوام کو اطمینان دلانا چاہتے ہیں کہ تجزیہ وہی ہے جو جنرل سلامی نے بیان کیا ہے کہ دشمن ہمیشہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت سے دوچار ہوتا ہے ، پوری دنیا اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت وتوانائی کو محسوس کررہی ہے ، آپ جان لیں کہ بالادستی اور پہل کرنے کی توانائی ہماری سیکورٹی افواج کے پاس کے پاس ہے اور زمان و مکان کا تعین بھی وہی کریں گی ۔
آپ کا تبصرہ