ایران پاکستان مشترکہ سرحدی گزرگاہوں پر پاکستانی شہریوں کی آمدورفت کی مینجمنٹ کے لیے الیکٹرانک سسٹم کا نفاذ

اسلام آباد (ارنا) پاکستان کے صوبہ بلوچستان نے پاکستانی شہریوں کی ایران آمدورفت کی مینجمینٹ کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ سرحدی علاقوں میں الیکٹرانک سسٹم نافذ کردیا ہے۔

بلوچستان گورنمنٹ سیکریٹریٹ کی رپورٹ کے مطابق، RMS  نامی الیکٹرانک سسٹم کی نقاب کشائی کی تقریب کوئٹہ میں منعقد ہوئی جس میں بلوچستان کے وزیر داخلہ اور ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے بھی شرکت کی۔

بلوچستان کے وزیر داخلہ میر زبیر جمالی کے مطابق یہ الیکٹرانک سسٹم سرحدی علاقوں میں شہریوں کی آمدورفت میں سہولت فراہم کرے گا۔

صوبہ بلوچستان کے 5 علاقوں میں ایران کے ساتھ مشترکہ سرحدی گزرگاہوں کی سرویلینس کو وزارت داخلہ اور وزارت اطلاعات نے کمپیوٹرائزڈ کر دیا ہے۔

RMS کے نفاذ کے بعد، کلائنٹ اپنا ڈیٹا موبائل ایپلیکیشن میں اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔

اس سسٹم کے نفاذ کے بعد بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں رہنے والے پاکستانی شہری ایران کی سرحد عبور کر کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے جا سکتے ہیں اور بہت آسانی سے 15 روزہ سفری اجازت نامے 'رہداری' حاصل کر سکتے ہیں۔

2 سال پہلے تک، میرجاوہ - تفتان سرحدی کراسنگ گزشتہ 7 دہائیوں میں ایران اور پاکستان کے درمیان واحد باضابطہ سرحدی گزرگاہ تھی، لیکن دسمبر 2020 میں ریمدان- گبد اور پیشین - مند کے افتتاح کے بعد دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کراسنگ کی تعداد 3 ہوگئی ہے.

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .