1 جنوری، 2024، 5:04 PM
Journalist ID: 5390
News ID: 85340419
T T
0 Persons

لیبلز

حماس : اسرائيلی جیلوں میں خاتون فلسطینی قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی اور ایذا رسانی کی دستاویز تیار کی جائے

  تہران – ارنا – صیہونی حکومت کی جیلوں میں خاتون فلسطینیوں قیدیوں کو ایذائیں دیئے جانے کی خبر شائع ہونے کے بعد حماس نے ایک بیان جاری کر کے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں اسرائیل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لئے دستاویز تیار کی جائے۔

ارنا نے فلسطین کی سما نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ " ہم بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہيں کہ صیہونی  حکومت کی جیلوں میں فلسطینیوں قیدیوں کوطبی سہولیات سمیت بنیادی ترین حقوق  سے محروم کئے جانے کے تعلق سے اپنے فرائض پر عمل کریں۔"

حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ : ہم انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں،صیہونی حکومت کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں، بالخصوص خاتوں قیدیوں  کے حقوق کی خلاف ورزی  پر اپنی توجہ مرکوز کریں اور  صیہونی حکومت پر مقدمہ چلانے کے لئے ان جرائم کی دستاویز تیار کریں۔  

یاد رہے کہ فلسطینی قیدیوں کی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی دامون جیل میں 80 خاتون فلسطینی قیدیوں کو انتہائی برے حالات میں رکھا گيا ہے، انھیں بھوکا رکھا جاتا ہے اور انواع واقسام کی ایذائيں دی جاتی ہیں۔

 ارنا نے اتوار کو عرب 21 نیوز سائٹ کے حوالے سے  رپورٹ دی تھی کہ  فلسطینی قیدیوں  کی تنظیم کے مطابق  ان قیدیوں کی اکثریت کا تعلق غزہ سے ہے اور ان کے ساتھ صیہونی حکومت کے سیکورٹی اہلکار بدسلوکی کرتے ہیں۔

فلسطینیوں قیدیوں کی تنظیم نے بتایا ہے کہ وکیلوں کے جیل معائنے اور چند خاتون فلسطینی قیدیوں سے ان کی ملاقات اور گفتگو میں  جیل کے انتہائی برے حالات اور ان قیدیوں کے بنیادی ترین حقوق کی خلاف ورزی  نوٹ کی گئی ہے۔  

اس رپورٹ کے مطابق دامون جیل کی 80 خاتون فلسطینی قیدیوں کو بہت برے حالات میں، شدید سردی میں بھوکا پیاسا رکھا گیا  ہے ان کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے، ان کی توہین کی جاتی ہے اور انواع و اقسام کی ایذا رسانی کی جاتی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق غزہ میں گرفتار کی جانے والی خاتون قیدیوں کو غرب اردن اور1948 کے مقبوضہ علاقوں کی خاتون قیدیوں سے الگ کردیا گیا ہے اور انہیں ملنے  نہیں دیا جاتا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سات اکتوبر کے بعد غزہ میں گرفتار ہونے والی خاتون فلسطینی قیدیوں کو صیہونی فوج کی جیل میں رکھا گیا ہے اور ان کے بارے میں اب تک معلومات فراہم  نہیں کی گئی ہیں اور نہ ہی قانونی ماہرین کی ٹیموں کو ان سے ملنے کی اجازت دی گئ ہے۔

یاد رہے کہ صیہونی حکومت کی جیلوں میں 7 ہزار 800  فلسطینی  خواتین بند ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .