ارنا کے مطابق، اسپوٹنک نیوز ویب سائٹ نے علی باقری کنی کے ساتھ ایک انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ایران، برکس گروپ کے دیگر اراکین کی طرح، ابھرتی ہوئی معیشتوں کے ساتھ تجارتی، اقتصادی اور مالیاتی تبادلے کی ڈیڈالرائزیشن کے میدان میں کام کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تنظیم کے فریم ورک کے اندر، ہم نے برکس کے دیگر اراکین کے ساتھ بہت سے مشترکہ مشنز اور منصوبوں پر غور کیا ہے جس میں تجارتی لین دین کی ڈیڈالرائزیشن بھی شامل ہے۔
باقر کنی نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ جلد از جلد اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ان سرگرمیوں کو وسعت دی جائے گی۔
آپ کا تبصرہ