Huffington Post کی رپورٹ کے مطابق، لاس اینجلس اور نیویارک کے جان ایف کینیڈی انٹرنیشنل ائرپورٹ کی طرف جانے والی سڑک پر مظاہرین نے رکاوٹیں کھڑی کردیں اورتقریباً 20منٹ تک ائرپورٹ کی طرف جانے والی شاہراہ پر ٹریفک روک دی۔۔
مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن میں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ صیہونی حکومت کی فوجی امداد بند کرے اور فلسطین میں جاری نسل کشی سے خود کو دور رکھے۔
اے بی سی نیوز کے مطابق، نیویارک میں مظاہرین نے ہاتھوں میں تالے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی حکومت اور حماس کے درمیان جنگ کے خاتمے اور فلسطینیوں کے حقوق کی توسیع کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
مظاہرے کی ویڈیوز، سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ہیں، جن میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس شرکاء کو ہتھکڑیاں لگا رہی ہے اور ہجوم کو منتشر کررہی ہے۔ مقامی خبر رساں ذرائع کے مطابق پولیس نے لاس اینجلس میں 35 اور نیویارک میں 26 افراد کو گرفتار کیا۔
بعض خبر رساں اداروں نے امریکی پولیس کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ گرفتار ہونے والوں کی تعداد 60 سے زائد ہے۔
غزہ پرصیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے خلاف دنیا بھر میں مظاہروں میں اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ میں مظاہرین نے کرسمس اور نئے سال کی تعطیلات کے موقع پر بعض اہم تقریبات میں خلل ڈالا ہے جن میں نیویارک میں تھینکس گیونگ ڈے کی تقریب بھی شامل ہے۔
نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے ممکنہ مظاہروں سےخبردار کیا جو ٹائمز اسکوائر میں نئے سال کی تقریبات کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اس تقریب میں ہر سال ایک ملین لوگ شرکت کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ