ارنا نے بحرینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ جمعیت الوفاق کے نائب سربراہ شیخ حسین الدیہمی نے کہا ہے کہ امریکا کے سمندری اتحاد میں شمولیت غاصب صیہونی حکومت کے جرائم اور ناجائز مفادات کا دفاع نیز فلسطینی قوم کا محاصرہ سخت تر کرنے میں شمولیت ہے اور بحرینی عوام اس پر خاموش نہیں رہیں گے
انھوں نے کہا کہ حکومت بحرین نے اس گھناؤنے اتحاد میں شمولیت کے ذریعے فلسطینی قوم کا خون بہانے میں خود کو شریک کرلیا ہے۔
جمیعت الوفاق کے نائب سربراہ نے کہا کہ بحرین کو اسرائیل کی حمایت کا وسیلہ نہیں بننا چاہئے اور ہمیں بحرینی قوم کی حیثیت سے اس خیانت کا حصہ بننا منظور نہیں ہے۔
یاد رہے کہ یمنی فوج نے اب تک مقبوضہ فلسطین سامان لے جانے اور وہاں سے سامان لانے والے متعدد بحری جہازوں کو روک لیا ہے یا ان پر حملہ کیا ہے ۔ یمنی افواج نے اس طرح عملی طور پر بحیرہ احمر کو صیہونی بحری جہازوں کی آمد و رفت کے لئے بند کردیا ہے جبکہ دوسرے ملکوں کے جہاز آزادی کے ساتھ بحیرہ احمر میں آجا جا رہے ہیں۔ اس کے باوجود امریکا نے یمن کے خلاف بین الاقوامی سمندری اتحاد بنانےکا اعلان کیا ہے۔
یمنی افواج کےمقابلے میں بین الاقوامی سمندری اتحاد بنانے سے ثابت ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت یمن فوج کے مقابلے میں اس حدتک عاجز ہے کہ حتی وہ اپنے بحری جہازوں کی حفاظت بھی نہیں کرسکتی اور اس کے لئے اس نے امریکا کا دامن پکڑا ہے۔
اس دوران یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے پولٹ بیورو کے رکن محمد البخیتی نے کہا ہے کہ اگر امریکا یمن کے خلاف بین الاقوامی اتحاد تشکیل دینے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو یہ تاریخ کا گھناؤنا ترین اتحاد ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ دنیا نے ابھی گزشتہ نسل کشی پر شرمناک خاموشی کو فراموش نہیں کیا ہے تو اسرائیلیوں کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی حمایت میں ایک دوسرے پر سبقت لیجانے والوں کے یمن مخالف اتحاد پر اس کا ردعمل کیا ہوگا؟
آپ کا تبصرہ