پاکستان کے قومی اسمبلی کے اسپیکر نے راسک دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی

اسلام آباد-ارنا- پاکستان کے قومی اسمبلی کے اسپیکر نے ایران میں راسک پولیس چوکی پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور ایران کی حکومت و عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اس بزدلانہ حملے کے بعد اپنے ایرانی بھائيوں کے درد کو بخوبی محسوس کر رہا ہے ۔

پاکستان کی پارلیمنٹ کے رابطہ عامہ نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے : اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف سیستان و بلوچستان صوبے میں ایرانی پولیس اہل کاروں پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایران کی حکومت اور قوم اور اسی طرح ایران کی پارلیمنٹ کو تعزیت پیش کرتے ہيں ۔ انہوں نے کہا: ہم پاکستان میں اس بزدلانہ حملے کے بعد اپنے ایرانی بھائيوں کے درد کو بخوبی محسوس کر رہے ہيں اور شہیدوں اور متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کر رہے ہيں۔

راجا پرویز اشرف نے زور دیا: دہشت گردی کا کسی مذہب سے کوئي تعلق نہيں ہے بلکہ یہ انسانیت کی دشمن ہے اور پاکستان دہشت گردی کی تمام شکلوں میں شدید مذمت کرتا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی پاکستان نے دہشت گردی کو علاقے میں جڑ سے اکھاڑنے کے لئے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران میں پاکستان کے سفیر نے سیستان بلوچستان کے راسک میں پولیس چوکی پر دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس 11 پولیس اہل کاروں کی شہادت پر تعزیت پیش کی ہے۔ محمد مدثر ٹیپو نے ایکس پر لکھا ہے : ہم راسک میں پولیس اسٹیشن پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ ميں مذمت کرتے ہيں جس میں 11 پولیس اہل کار شہید ہو گئے۔

واضح رہے ایران کے صوبہ سیستان وبلوچستان کے راسک علاقےم يں جمعرات کی رات دہشت گردوں نے راسک کے پولیس اسٹیشن پر بزدلانہ حملہ کیا جس میں 11 اہلکار شہید ہوگئے۔ راسک ایران کے صوبہ سیستان وبلوچستان کا جنوبی شہر ہے ۔ صوبہ سیستان و بلوچستان کے گورنر کے سیکورٹی ایڈوائزر نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں کے اس بزدلانہ حملے میں متعدد اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .