غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے عالمی حمایت میں اضافہ، 103 ممالک کی جانب سے جنرل اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے پر اتفاق

نیویارک (ارنا) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی قرارداد کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کیے جانے اور جو بائیڈن انتظامیہ کے اس اقدام کی عالمی مخالفت میں اضافے کے بعد اب تک 103 ممالک نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے قیام کی قرارداد جنرل اسمبلی میں پیش کیے جانے کی حمایت کی ہے۔

 ارنا کے نامہ نگار کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، منگل کو مقامی وقت کے مطابق ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرے گی جس میں ایک مسودہ قرارداد پر ووٹنگ ہوگی جس میں غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اتوار کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے تنظیم کے 193 رکن ممالک کو ایک خط بھیجا تھا جس میں انہوں نے اعلان کیا کہ عرب گروپ کے 22 ارکان اور اسلامی تعاون تنظیم کے 57 ارکان نے جنرل اسمبلی کا اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔

ادھر اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے کہا کہ منگل کی سہ پہر کو ووٹنگ کے لیے پیش کی جانے والی قرارداد کا مسودہ سلامتی کونسل کی اس قرارداد سے ملتا جلتا ہے جسے امریکہ نے جمعہ کو ویٹو کر دیا تھا۔

منصور کا کہنا تھا کہ اس قرارداد کی 103 ممالک نے حمایت کی ہے اور امید ہے کہ یہ قرارداد جنرل اسمبلی میں بھاری اکثریت سے منظور کرلی جائے گی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کسی بھی ملک کو ویٹو کا حق حاصل نہیں۔ اگرچہ سلامتی کونسل کے برعکس جنرل اسمبلی کی منظور کردہ قراردادیں لازم الاجرا نہیں لیکن عالمی رائے عامہ کے دباؤ کی اہم علامت تصوری کی جاتی ہیں۔

8 دسمبر کو، سلامتی کونسل میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کو امریکہ نے ویٹو کر دیا تھا حالانکہ سلامتی کونسل کے 15 میں سے  13 ارکان نے اس کے حق میں ووٹ دیئے تھے جبکہ برطانیہ نے رائے شماری میں حصہ لینے سے گریز کیا تھا۔   

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .