پاک فوج کے سربراہ: غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری رہے گا

اسلام آباد (ارنا) پاکستانی فوج کے سربراہ نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہریوں کو ملک کی سلامتی اور معیشت کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ افراد کی ان کے ملکوں میں واپسی کا عمل جاری رہے گا۔

 غیر قانونی طور مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کے عمل سے متعلق پاکستانی فوج کے سربراہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت پاکستان نے گزشتہ ماہ سے مذکورہ افراد کے خلاف دباؤ میں اضافہ کردیا ہے جن کی اکثریت افغان شہریوں پر مشتمل ہے۔

کہا جاتا ہے کہ گزشتہ نومبر کے وسط سے اب تک تقریباً 5 لاکھ غیر قانونی افغان شہری اپنے ملک واپس جا چکے ہیں اگرچہ کابل انتظامیہ اپنے پڑوسی ملک پاکستان کی طرف سے افغان شہریوں کو واپس بھیجے جانے کے فیصلے سے خوش نہیں ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے پشاور شہر میں فوجی افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی مقیم دوسرے ملکوں کے شہری پاکستان کی سلامتی اور معیشت کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے ان کی واپسی کا فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا گیا ہے، اس لیے غیر قانونی غیر ملکیوں کو مقررہ اصولوں کے مطابق انسانی اور باعزت طریقے سے ان کے ملک واپس کیا جائے گا۔

اس سے پہلے حکومت پاکستان نے ملک میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعوی کیا تھا۔

افغانستان کی طالبان انتظامیہ کا کہنا ہے کہ افغان شہریوں کو پاکستان سے بے دخل کرنا تمام قومی اور بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔

حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ صرف غیر مجاز طریقے سے مقیم غیر ملکی شہریوں کو ان کے وطن واپس بھیج رہے ہیں جبکہ قانونی طور سے رہنے والے پناہگزینوں کی بدستور میزبانی کرتی رہے گی۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .