ایران میں نئے تارکین وطن کو قبول کرنے کی گنجائش نہیں ہے۔

تہران ( ارنا ) نیشنل مائیگریشن آرگنائزیشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران کے پاس نئے تارکین وطن کو قبول کرنے کی گنجائش نہیں ہے اور اگر عالمی برادری نے ایران میں پناہ گزینوں کی مدد کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کیں تو ان میں سے زیادہ تر یورپی ممالک کی طرف ہجرت کر جائیں گے۔

نیشنل مائیگریشن آرگنائزیشن کے سربراہ  عبداللہ مبینی نے منگل کے روز جنیوا میں انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے  اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی برداری کے درمیان مہاجرین کی غیر منصفانہ تقسیم کے معاملے کو اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے اب تک اپنے کوٹے سے کہیں بڑھ کر مہاجرین کی میزبانی کی ہے لہذا عالمی برادری کو اس عالمی ذمہ داری کی منصفانہ ادائيگی کو یقینی بنانے پر توجہ دینا چاہیے۔

عبداللہ مبینی نے ایران کے پڑوسی ممالک میں مختلف سیاسی مسائل، عسکری مداخلت اور موسمیاتی معاملات کے نتیجے میں جنم لینے والے بحرانوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور عراق میں بیرونی طاقتوں کی فوجی مداخلت  کی وجہ سے ایران پچھلے چار عشروں سے  کئی ملین پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے۔

انہوں نے سیکورٹی اور اقتصادی مسائل اور لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی جیسے مسائل کو افغان شہریوں کی پڑوسی ملکوں کی جانب ہجرت کی بڑی وجہ قرار دیا۔

نیشنل مائیگریشن آرگنائزیشن کے سربراہ نے مقبوضہ فلسطین کے مسئلہ کو دنیا میں نقل مکانی کا سب سے اہم اور دیرینہ مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بے گناہ انسانوں کے قتل عام کو روکے اور فلسطینی شہریوں کے جبری کوچ کا سلسلہ بند کرائے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .