ارنا کی رپورٹ کے مطابق، گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے آج کوئٹہ میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم سے ملاقات اور دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات، اقتصادی ترقی، سرحدی تجارت اور توانائی کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعاون کی توسیع کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی تاجر برادری کو سہولیات کی فراہمی، کلیئرنگ میکانزم پرعمل درآمد غربت کے خاتمے اور روزگار کے مواقع خطے کی ترقی کے لیے بنیادی حل ہے گا۔
صوبہ بلوچستان کے گورنر نے مزید کہا کہ پاکستان کی حکومت ایران کے ساتھ ہمہ جہت تعلقات بالخصوص توانائی کے شعبے میں مشترکہ تعاون، سرحد پار تجارت اور عوام کے درمیان تعلقات کی توسیع کے لیے پرعزم ہے۔ ان مقاصد کے حصول کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔
عبدالولی خان نے ایران اور پاکستان کی حکومتوں کے درمیان قریبی رابطوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ آج ہماری ضرورت اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تجارتی اور سرحدی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔
اس ملاقات میں امیری مقدم نے ایران کے ساتھ مشترکہ سرحد پر باڑ لگانے کے پاکستان کے منصوبے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ اقدام دہشت گرد عناصر کی غیر قانونی ٹریفکنگ، منشیات، سامان، اور ایندھن کی اسمگلنگ کو روکنے میں موثر کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے عدم تحفظ اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں دوطرفہ تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور دہشت گرد گروہوں کو تباہ کرنے اور مشترکہ سرحدوں پر سیکورٹی کو بہتر بنانے کے لیے دونوں فریقوں کی کوششوں کو سراہا۔
ایرانی سفیر نے دوطرفہ تجارت کے حجم میں اضافے اور دونوں ممالک کی تجارتی سرگرمیوں کو باضابطہ بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی جیولوجیکل پوزیشن دونوں ممالک کے تعلقات میں بہت اہمیت کی حامل ہے۔
آپ کا تبصرہ