جنرل علی رضا تنگسیری نے جمعہ کو اروند کنار میں والفجر -8 آپریشن کی یاد میں منعقد پروگرام میں کہا: آج ہم خدا کے لطف و کرم اور شہیدوں کی دعاؤں سے بحری جہازوں کی ساخت میں بڑے بڑے قدم اٹھانے میں کامیاب ہوئے ہيں اور شہید حاج قاسم سلیمانی ، شہید صیاد شیرازی اور شہید حسن باقری نامی بحری جنگي جہاز ان کامیابیوں کے نمونے ہیں۔
انہوں نے کہا: ملکی ماہرین کے ہاتھوں بنے بحری جہازوں کے استحکام اور رفتار میں اضافہ ہوا ہے جس کی مثال دنیا میں نہيں ملتی اور ان کشتیوں کی رفتار، امریکی کشتیوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔
جنرل تنگسیری نے بتایا: آئي آر جی سی کی بحریہ کے میزائلوں کی صلاحیتیں دنیا میں بے نظیر ہیں اور اسمارٹ ہونے کے ساتھ ہی ساتھ یہ میزائل دو ہزار کیلو میٹر تک کے نشانے کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہيں۔
انہوں نے کہا: ڈرون اور کروز میزائلوں سے مقابلے کے لئے فضا سے فائر کئے جانے والے دو میزائل بنائے جا رہے ہيں جن کی جلد ہی رونمائي کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا: بحری جہازوں اور سمندر کی سطح میں موجود خطروں سے مقابلے کے لئے بھی بڑے بڑے کام کئے گئے ہیں۔
واضح رہے 8 سالہ مقدس دفاع کے دوران کئے گئے آپریشن والفجر 8 کی یادگار، آبادان سے 45 کیلو میٹر جنوب میں اروندکنار میں بنائي گئي ہے ۔
آپ کا تبصرہ