میڈیا رپوٹوں میں بتایا گيا ہے کہ غاصب صیہونی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ میں آج جمعرات کے روز ہونے والی لڑائی کے دوران اس کے تین افسران اور ایک فوجی ہلاک اور چار دیگر زخمی ہوگئے۔
ادھر فلسطینی ذرائع نے جمعرات کی شب اعلان کیا کہ تحریک مزاحمت کے جوان اس وقت غزہ شہر کے وسطی علاقے میں صیہونی فوجیوں کے ساتھ شدید لڑائی میں مصروف ہیں۔
اس سے قبل صیہونی فوج نے جمعرات کے روز اعلان کیا تھا کہ شمالی غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپوں میں اس کے مزید دو اہلکار مارے گئے ہیں۔
صہیونی اخبار "یدیوت احارونوت" نے بھی اسرائيلی فوج کی 601 اور 52 ویں بٹالین کے دو افسران کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ شمالی غزہ میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فوج کی 9217 بٹالین کا ایک کمانڈر، ایک میبجر جنرل اور ایک سپاہی شدید زخمی ہوا ہے۔
طوفان الاقصی آپریشن کے آغاز اور اسرائیلی فوج کی زمینی جارحیت کے بعد سے غزہ عملی طور پر اسرائیلی فوج کے ٹینکوں اور بکتر بندگاڑیوں کے قبرستان میں تبدیل ہوگيا ہے۔
تحریک مزاحمت کے جوانوں نے اب تک 100 سے زائد جدید ترین ٹینکوں اور بکتربند گاڑیوں کو نشانہ بنا کر تباہ کردیا ہے جس کے نتیجے میں غاصب صیہونی حکومت کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
آپ کا تبصرہ