ارنا کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، اتوار کے روز اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے سے 3 کلو میٹر کے فاصلے پر فلسطینی مزاحمتی محاذ کے حامیوں کی موجودگی میں ایک بڑا امریکہ اور اسرائیل مخالف اجتماع منعقد کیا گیا۔
جلسہ گاہ میں ’’مرگ بر اسرائیل‘‘، ’’مرگ بر امریکہ‘‘، ’’امریکہ کے ساتھیوں پر مردہ باد‘‘، ’’لبیک یا اقصیٰ‘‘ اور ’’لبیک یا فلسطین‘‘ کے نعرے گونج اٹھے۔ فلسطینی پرچم لہرایا گیا۔ لوگوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر غزہ کے حق میں نعرے درج تھے اور ناپاک صیہونی حکومت سے نفرت کا اظہار کیا گیا تھا۔
شرکاء میں مرد و خواتین، بچے، بوڑھے اور جوان رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای اور جنرل حاج قاسم سلیمانی کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے۔
مقررین نے اعلان کیا کہ آج کا اجتماع امریکہ جیسے شیطان اور صیہونی حکومت کے حامیوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے اور یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے اور بیت المقدس کی آزادی اور اسرائیل کے خاتمے کا دفاع کریں گے۔
پاکستانی مظاہرین نے ملک کے سیاستدانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کی حمایت کی امید نہ رکھیں اور کبھی بھی عالم اسلام کی اقدار بالخصوص فلسطینی قوم کی امنگوں کے خلاف نہ جائیں۔
پاکستان کے سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ آج فلسطینی حامیوں کا اجتماع اصولوں اور انصاف بالخصوص مظلوم فلسطینی قوم کے دفاع کے لیے شیعہ اور سنی اتحاد کا مظہر ہے اور یہ اتحاد تاقیامت مضبوط رہے گا۔
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے اجتماع میں عوام کی پرجوش شرکت کو سراہتے ہوئے عالم اسلام کے معاملات میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مداخلت کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ 19 نومبر کو لاہور شہر میں فلسطینی حامیوں کی موجودگی میں امریکہ اور اسرائیل کے خلاف مظاہرہ کیا جائے گا اور یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی جرائم کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔
سراج الحق نے فلسطین کی حمایت میں دنیا کی آزادی پسند اقوام کی حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ خطے میں ہم فلسطینی مزاحمتی محور کی اسلامی جمہوریہ ایران کی بے مثال حمایت کا مشاہدہ کر رہے ہیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ مسلم ممالک کے حکمران فلسطین کے مظلوم عوام کی مدد کے لیے مشترکہ محاذ پر کھڑے ہوں۔
اجتماع میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ خالد مشعل کا پاکستانی رہنماؤں اور شرکاء سے خطاب بھی نشر کیا گیا۔
آپ کا تبصرہ