ایران کے نائب وزیر خارجہ کی اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات، غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کو روکنے کے حوالے سے تبادلہ خیال

ماسکو (ارنا) نائب وزیر خارجہ علی باقری نے جمعرات کو اپنے روسی ہم منصب میخائل باگدانوف سے ملاقات کی اور غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کو روکنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

ماسکو(ارنا) نائب وزیر خارجہ علی باقری نے جمعرات کو اپنے روسی ہم منصب میخائل باگدانوف سے ملاقات کی اور غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کو روکنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

اس ملاقات میں ماسکو میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کاظم جلالی بھی شریک تھے۔

 ایران کے نائب وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ میں اسرائيل کے مجرمانہ اقدامات کو جواز فراہم کرنے کی غرض سے امریکہ کے تسلط پسندانہ اقدامات کے مقابلے میں کی گئی کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف جاری صیہونی مظالم کی روک تھام کے لیے ایران کے اقدامات اور موقف پر بھی روشنی ڈالی۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے کی تحریک مزاحمت باہرسے نہیں آئی بلکہ خطے کی صورتحال کے نتیجے میں جنم لیا ہے لیکن امریکہ اس حقیقت کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ پابندیوں، دباؤں اور قتل عام کے ذریعے تحریک مزاحمت کو ختم کیا جاسکتا ہے۔  

علی باقری نے غزہ پر صیہونی حکومت کے حملے رکوانے کے لیے ایران اور روس کے درمیان صلاح و مشورے اور بین الاقوامی فورموں میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے لوگوں کو خوراک، ایندھن اور ادویات کی اشد ضرورت ہے اور تہران اور ماسکو اس سلسلے میں قریبی تعاون کرسکتے ہیں۔

روس کے نائب وزیر خارجہ میخائيل بوگدانوف نے اس موقع پر ماسکو کی ان کوششوں کا ذکر کیا کہ جووہ فلسطین میں تشدد کی روک تھام کے لیے علاقائي اور عالمی سطح پر انجام دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس فلسطین کے بارے میں قرارداد کا دوسرا مسودہ پیش کرکے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے  سلامتی کونسل میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔

 روس کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ خدشہ ہے کہ یہ بحران کشیدگي میں اضافے اور دیگر علاقوں میں عدم استحکام کا سبب بن سکتا ہے۔      

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .