26 اکتوبر، 2023، 1:37 PM
Journalist ID: 5390
News ID: 85271573
T T
0 Persons

لیبلز

صیہونی میڈیا: اسرائیل عنقریب خوراک کی قلت سے دوچار ہوسکتا ہے

 تہران – ارنا – ٹائمز آف اسرائیل نے لکھا ہے کہ اگر جہازرانی کی کمپنیاں اس نتیجے پر پہنچ گئيں کہ صیہونی حکومت کی بندرگاہیں پر خطر ہوگئي ہیں  تو یہ حکومت عنقریب خوراک کی قلت سے دوچار ہوسکتی ہے۔

  ارنا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی اخبار ٹائمز آف اسرائيل نے لکھا ہے کہ گزشتہ ہفتے حماس اور صیہونی حکومت کی افواج کے درمیان جنگ کے بعد تائیوان کی جہازرانی کی ایک بڑی کمپنی نے "میجر فورس"  کا اعلان کردیا۔  "میجر فورس" معاہدے کی ایک شق ہے جو غیر معمولی حالات، جیسے جنگ یا قدرتی آفات کی صورت میں معاہدے اور ذمہ داری پر عمل کرنے سے روک دیتی ہے۔

 جہاز رانی کی مذکورہ  تائیوانی کمپنی نے صیہونی حکومت کی سب سے بڑی بندرگاہ اشدود پر رکنے کے طے شدہ پروگرام کو  " مستقل نا امن صورتحال" کی وجہ سے منسوخ کردیا۔     

    اشدود بندرگاہ تل ابیب سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور  صیہونی حکومت کے لئے ہر طرح کا سامان لانے اور یہاں سے دوسرے ملکوں کے لئے  لیجانے کے تعلق سے  اہم ترین بندر گاہ شمارہوتی ہے۔ لیکن یہ بندر گاہ غزہ کی سرحد سے نزدیک ہے اس لئے جہاز رانی کی تائیوانی کمپنی "ایور گرین لائن" اس نتیجے پر پہنچی کی غزہ کی بمباری کی وجہ سے اس بندرگاہ پر رکنا خطرناک ہے۔    

 اس رپورٹ کے مطابق جہازرانی کی دیگر کمپنیوں کے ساتھ ہی انشورنس کمپنیوں نے بھی جنگ کی وجہ سے اسرائیلی بندرگاہوں کی سیکورٹی کے مسائل کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے ساحلی سمندری علاقے جہازرانی کے لئے اس وقت پہلے سے سیکڑوں گنا پر خطر ہوگئے ہیں اور غزہ پر زمینی حملہ شروع ہونے سے ، جس کے عنقریب امکان کی بات کی جارہی ہے، صیہونی حکومت کی بندرگاہوں کا سفر بہت زیادہ خطرناک اور مہنگا ہوجائے گا۔  

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu 

0 Persons

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .