پاکستان: ہم شنگھائی تنظیم میں ایران کے ساتھ تعاون بڑھانے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں

اسلام آباد (ارنا) پاکستان کے وزیر خارجہ نے ایران کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی سطح پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت تہران کے ساتھ تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔

جلیل عباس جیلانی، جو کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں  اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے اعظم کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے موجود ہیں، نے ایران کے نائب صدر محمد مخبر سے ملاقات کی۔

جیلانی نے سوشل نیٹ ورک پر لکھا کہ ایران کے نائب صدر سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور کثیر الجہتی فورمز میں مشترکہ تعاون پر تبادلہ خیال ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی رکنیت کی حمایت کی تھی اور اب وہ شنگھائی تنظیم کے  تحت اس تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے۔

پاکستان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ نے کہا کہ فریقین نے دوطرفہ تعلقات کی سطح پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق بشکیک میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے اعظم کی کونسل کے 22ویں اجلاس کے دوران اس کی سربراہی پاکستان کے حوالے کی جائے گی، جس کے مطابق پاکستان اگلے سال (2024) کے اجلاس کی میزبانی کرے گا۔

شنگھائی تعاون تنظیم ایک بین الحکومتی تنظیم ہے جس کی بنیاد 2001 میں چین، روس، قزاقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے ممالک نے کثیرالجہتی تعاون کے لیے رکھی تھی اور پھر اگلے برسوں میں ایران، منگولیا، پاکستان، بھارت، افغانستان اور بیلاروس نے بھی اس کی ممبرشپ حاصل کی تھی۔ اس وقت ایران، چین، روس، بھارت، قزاقستان، تاجکستان، کرغزستان، پاکستان اور ازبکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے نو اہم رکن ہیں۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .