سید ابراہیم رئيسی نے ایران کے فارس صوبے کا دورہ جاری رکھتے ہوئے شیراز کے حرم شاہ چراغ میں دہشت گردانہ حملے کے متاثرین سے ملاقات میں و بات چیت کی۔
انہوں نے تکفیری دہشت گردوں کے جرائم کو خدا اور اہل بیت علیہم السلام کے دشمنوں کی اہل ایمان سے جاری دشمنی کا تسلسل بتایا اور کہا: آج انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کے فلک شگاف دعوے کرنے والوں کو یہ جواب دینا چاہیے کہ کس طرح ان کے پٹھو اور ان کے ذریعے تربیت یافتہ دہشت گرد گروہ با ایمان انسانوں کو صرف خدا کی عبادت کرنے کے جرم میں حملے کا نشانہ بناتے ہيں۔
سید ابراہیم رئيسی نے اس ببات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حرم شاہ چراغ کے شہیدوں کو کبھی بھلایا نہيں جا سکتا کہا کہ شہیدوں اور ان کے اہل خانہ کی قربانیوں سے حکومت کی ذمہ داریاں کئي گنا بڑھ جاتی ہيں اور امید ہے کہ آپ شہیدوں کے گھرانوں کی دعاؤں سے ہم ملک کے مسائل حل کرنے کی اپنی ذمہ داری کو بخوبی ادا کر پائيں گے۔
آپ کا تبصرہ