روس کی جانب سے ایران کے خلاف یورپی ٹرائیکا کے اعلان کی مذمت/ یہ فیصلہ یورپی فریقوں کی جھنجلاہٹ کی نشاندہی کرتا ہے

تہران- ارنا- روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک برطانیہ، جرمنی اور فرانس کی جانب سے ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کے اعلان   اور عزائم کی مذمت کرتا ہے۔

زاخارووا نے یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف  جوزف بوریل کے حالیہ بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: "ہم برطانیہ، جرمنی اور فرانس کی جانب سے JCPOA  اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد ۲۲۳۱ کے تقاضوں کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کرنے کے اعلان  کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا: اس فیصلے کا اعلان یورپی ممالک کی جھنجلاہٹ کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ اس کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا جب ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات میں پیشرفت کے ذریعے "JCPOA" کی بحالی کے امکانات روشن ہوگئے تھے۔

زاخارووا نے یہ بات زور دےکر کہی کہ ہم JCPOA کے یورپی فریقوں پر زور د یتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس تباہ کن راستے کو ترک کردیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی سختی سے تعمیل کرتے ہوئے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔

آخر میں، روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ ایسے فیصلے جو غیر قانونی ہیں اور صرف اور صرف کچھ ممالک کی مخصوص قومی سوچ کے تحت کیے گئے ہیں، دوسرے ممالک کے لیے قانونی حیثیت پیدا نہیں کر سکتے۔" ہم یکطرفہ پابندیوں اور ان کے نفاذ کی مذمت کرتے ہیں۔ یہ یکطرفہ پابندیاں اس نام نہاد عالمی نظام کی گھناؤنی شکل ہے  جسے مغرب دنیا پر مسلط کرنا چاہتا ہے۔

دریں اثناء روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ برطانیہ، جرمنی اور فرانس کی ایران پر سے پابندیاں ہٹانے میں ہچکچاہٹ نے JCPOA کی بحالی کے امکانات کو انتہائی کم  اور مشکل بنا دیا ہے۔
"طاس" نیوز ایجنسی کے مطابق، روس کے نائب وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ یورپی یونین نے ایران کے خلاف پابندیوں کے بارے میں روس کے ساتھ بات چیت کی کوئی کوشش نہیں کی۔

 قابل ذکر ہے کہ یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف  نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ تین یورپی ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے JCPOA کے مشترکہ کمیشن کے کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے انہیں لکھے گئے ایک خط میں ایران کے خلاف میزائل پابندیوں کا اعلان کیا تھا کہ JCPOA  کی سن سیٹ کے تحت 18 اکتوبر 2023 کو ایران کے میزائل پروگرام پر ختم ہونے والی پابندیاں بدستور جاری رکھیں گے۔ 

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .