پاکستان میں شیعہ کان کنوں پر حملے کا منصوبہ بنانے والا داعش کا مطلوب رہنما ہلاک

اسلام آباد (ارنا) داعش دہشت گرد گروہ کا ایک اہم رہنما، جسے جنوری 2021 میں پاکستان میں شیعہ کان کنوں کے ایک گروپ پر دہشت گردانہ حملے کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے، پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ایک آپریشن کے دوران مارا گیا۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی میڈیا نے انسداد دہشت گردی کے محکمے کے حکام کے حوالے سے اعلان کیا ہے کہ صوبہ بلوچستان کے علاقے مستونگ میں ایک آپریشن کے دوران شیعہ کان کنوں پر دہشت گردانہ حملے اور پاکستانی سیکورٹی فورسز اور سیاست دانوں پر کئی دہشت گردانہ حملوں کا ماسٹر مائنڈ مارا گیا ہے۔

 ہلاک ہونے والا دہشت گرد، جس کا عرفی نام شعیب ہے، داعش میں شامل ہونے سے پہلے لشکر جھنگوی نامی دہشت گرد گروپ کے رکن کے طور پر جانا جاتا تھا۔ اس کے بعد اس نے دہشت گرد گروپ تحریک طالبان پاکستان میں شمولیت اختیار کی اور وزیرستان کے قبائلی علاقوں میں تربیت حاصل کی۔ یہ دہشت گرد 2015 میں داعش میں شامل ہوا تھا۔

اس نے صوبہ بلوچستان میں شیعہ کان کنوں پر حملے، جماعت اسلامی کے رہنما کے ناکام قتل، جمعیت علمائے اسلام کے وائس چیئرمین پر حملے اور مجلس وحدت مسلمین کے جلسہ گاہ اور بلوچستان بار ایسوسی ایشن کوئٹہ پر خودکش دھماکے  کی منصوبہ بندی کی۔

3 جنوری 2021 کو نامعلوم حملہ آوروں نے کوئٹہ شہر کے قریب مچھ کے علاقے سے ہزارہ شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے 11 کان کنوں کو اغوا کیا اور پھر قتل کر دیا۔ داعش دہشت گرد گروہ نے اس وحشیانہ کارروائی کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .