بلومبرگ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران نے رواں سال کے آغاز سے اب تک تیل کی برآمدات ميں اضافہ کیا ہے اور اگست میں اس کی تیل کی برآمدات 11 لاکھ 50 ہزار بیرل یومیہ تک پہنچ گئی۔
بلومبرگ نیوز چینل نے اپنی ایک رپورٹ میں رواں سال کے آغاز سے اب تک ایران کی تیل کی برآمدات پر ایک خصوصی رپورٹ نشر کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایران کی تیل و گیس کی برآمدات میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔
رواں سال کے آغاز میں تیل اور گیس کی ایران کی برآمدات 12 لاکھ بیرل یومیہ تھی جو اگست میں 18 لاکھ 50 ہزار یومیہ ہو گئي۔
ایران نے اگست میں 17 لاکھ بیرل یومیہ تیل اور 1 لاکھ 52 ہزار بیرل گیس برآمد کیا ہے اس طرح سے تیل اور گیس کی کل برآمدات اگست ميں 18 لاکھ 50 ہزار بیرل یومیہ تک پہنچ گئی۔ یہ گزشتہ 5 برسوں میں یعنی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکلنے کے بعد سب سے بڑی مقدارا میں تیل و گیس کی برآمدات ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق، اگست میں ایران کی تیل کی برآمدات جولائی کے مقابلے میں 38 فیصد بڑھی ہیں ۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق حالانکہ سن 2023 کے آغاز سے ہی ایران سے تیل کی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے لیکن اگست میں اچانک اتنا زیادہ اضافہ خاص تبدیلیوں کی وجہ سے ہو سکتا ہے جس کا ایک سبب ، پابندیوں میں کمی پر ایران و امریکہ کے درمیان اتفاق رائے بھی ہو سکتا ہے۔
کچھ تجزیہ نگاروں کا یہ بھی خیال ہے کہ عالمی سطح پر تیل کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے امریکہ نے قیمت پر کنٹرول کے لئے ایران سے تیل نہ خریدنے کے لئے تیل کارخانوں پر دباؤ کم کر دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ