رئیسی: ایران  باہمی احترام اور دو طرفہ مفاد کی بنیاد پر افریقی ملکوں کے ساتھ روابط کا فروغ چاہتا ہے

تہران- ارنا- صدر آیت اللہ رئیسی نے اسلامی انقلاب کے بعد اقریقی ملکوں کے ساتھ ایران کے روابط میں آنے والی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ  مغربی ملکوں کے برخلاف جو افریقی ملکوں کی دولت و ثروت کی غارتگری کی فکر میں رہتے ہیں، ایران دو طرفہ مفادات اور باہمی احترام کو اہمیت دیتا ہے۔  

رئیسی: ایران  باہمی احترام اور دو طرفہ مفاد کی بنیاد پر افریقی ملکوں کے ساتھ روابط کا فروغ چاہتا ہے

تہران- ارنا- صدر آیت اللہ رئیسی نے اسلامی انقلاب کے بعد اقریقی ملکوں کے ساتھ ایران کے روابط میں آنے والی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ  مغربی ملکوں کے برخلاف جو افریقی ملکوں کی دولت و ثروت کی غارتگری کی فکر میں رہتے ہیں، ایران دو طرفہ مفادات اور باہمی احترام کو اہمیت دیتا ہے۔  

 ارنا کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے جمعرات کی شام جاہانسبرگ میں برکس گروپ کے پندرھویں سربراہی اجلاس کے موقع پر سینیگال کے صدر میکی سال Macky Sall)   ) سے ملاقات  میں اسلامی انقلاب کے بعد افریقی ملکوں کے ساتھ ایران کے روابط میں آنے والی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک ہمیشہ افریقی ملکوں کے قدرتی ذخائر اور دولت و ثروت کی لوٹ مار کی فکر میں رہتے ہیں جبکہ ایران کے روابط کی بنیاد باہمی احترام اور دو طرفہ مفادات کی تکمیل ہے۔

 صدر ملکت نے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اپنی توانائیاں، ترقیات اور تجربات سینیگال کے ساتھ شیئر کرنے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی آمادگی کا اعلان کیا  

 سینیگال کے صدر میکی سال  نے اس ملاقات میں برکس گروپ میں ایران کی رکنیت کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اس گروپ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی رکنیت سے بین الاقوامی نظام میں توازن پیدا کرنے اور کثیر قطبی نظام کے قیام میں مدد ملے گی ۔  

 سینیگال کے صدر نے اپنے ملک میں ایرانی کمپنیوں کی سرگرمیوں  میں اضافے کی خواہش ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک توانائي اور سائنس و ٹیکنالوجی میں ایران کے تعاون میں فروغ چاہتا ہے۔

 میکی سال نے کہا کہ مغربی ممالک خود انسانی حقوق کی پامالی میں سب سے آگے ہیں لیکن انسانی حقوق کے دفاع کے نام پر دنیا کے آزاد اور خود مختار ملکوں پر دباؤ ڈالتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جوممالک صدیوں بردہ داری اور سامراجیت پھیلانے میں مصروف رہے انھوں نے  آج بھی دوسری شکلوں میں  اپنی انہیں پالیسیوں کو جاری رکھا ہے۔ سینیگال کے صدر کا کہنا تھا کہ یہ ممالک  انسانی حقوق کے دفاع کا دعویدار بننے کا کوئی حق نہیں ہے۔    

ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .