ارنا کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے مشیر برائے انسانی حقوق نے سوئیڈن اورڈینمارک میں قرآن کریم کی توہین کے واقعات کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایران، مذکورہ ممالک کی حکومتوں کو نہ صرف اس گھناؤنے فعل کا ذمہ دار سمجھتا ہے بلکہ انکو کو اس بےحرمتی کے سنگین نتائج کا بھی اچھی طرح اندازہ ہے۔
سوئیڈن اورڈینمارک کے ناظم الامور کو سپریم لیڈر کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ قرآن کریم کی توہین کرنے والوں کی حمایت کرنا عالم اسلام کے خلاف جنگ ہے، ان سازشی اور خطرناک اقدامات کی بار بار تکرار کےخلاف تنبیہ کی گئی۔
ایران کی وزارت خارجہ کے مشیر برائے انسانی حقوق نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کے ساتھ کچھ فرائض اور ذمہ داریاں بھی ہوتی ہیں۔ انہوں نے سوئیڈن اور ڈینمارک کے ناظم الامور پر زور دیا کہ وہ شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کے آرٹیکل 19 اور 20 پر مبنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پابندی کریں۔
اس ضمن میں ہیومن رائٹس کونسل کے 53 ویں اجلاس اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے 18 ویں ہنگامی اجلاس کی منظور کردہ قراردادوں کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ دنیا بھر کے مفکرین بھی ادیان اور آسمانی کتابوں بشمول قرآن پاک کی توہین کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سوئیڈن اور ڈینمارک جیسی حکومتیں ان قراردادوں کی پاسداری میں ناکام رہی ہیں اور اسلامو فوبیا کے شکار لوگوں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دونوں ملکوں کے حکام نے قرآن پاک کی بےحرمتی کی مذمت میں اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ سوئیڈن اور ڈینمارک کی حکومتیں اپنے داخلی قوانین میں تبدیلیاں لا کر ایسے اقدامات کی روک تھام کے لیے پرعزم ہیں۔
آپ کا تبصرہ